روزہ میں عورت کی شرم گاہ میں لوپ (Loop) داخل کرنا
عارضی مانع ِحمل چیزوں میں سے ایک لوپ(Loop) بھی ہے، جو عورتوں کی شرم گاہ میں چڑھا یا جاتا ہے، جس سے اس کے رحم کا منہ بند ہو جا تا ہے ،اگر اس کو روزے کی حالت میں فرج (شرم گاہ )میں داخل کیا گیا، تو اس عورت کا روزہ ٹوٹ جائے گا ؛کیوں کہ اس کو فرجِ داخل (شرم گاہ کا اندرونی حصہ)میں داخل کیا جاتا ہے اور فرجِ خارج (شرم گاہ کا بیرونی حصہ، جس کو غسل میں دھونا فرض ہے )، میں اس کا کوئی حصہ نہیں رہتا؛ لہٰذا یہ لوپ جوف تک پہنچ جاتا ہے ؛کیوں کہ علامہ شامی رحمہ اللہ نے فرجِ داخل کو جوف ہی کا ایک حصہ قرار دیا ۔(۲)
پس جب یہ جوف میں پہنچ گیا ،تو روزہ جاتا رہا ،اس کی نظیر یہ جزئیہ ہے :
’’ولو أدخلت قطنۃ ، إن غابت فسد وإن بقي طرفھا في فرجھا الخارج لا ‘‘۔
p: اگر عورت روئی داخل کرے اور وہ اندر چلی جائے، تو روزہ فاسد ہو گیا اور اگر اس کا حصہ فرجِ خارج میں باقی رہے گا، تو فاسد نہ ہو گا۔ (۱)
یہاں چوں کہ لوپ فرجِ داخل میں غائب ہو جا تا ہے اور باہر کے حصے میں کچھ بھی نہیں رہتا؛ اس لیے اس کو داخل کرنے سے روزہ فاسد ہو جائے گا اور اگر روزے کی حالت میں نہیں ؛بل کہ پہلے داخل کرکے پھر روزہ رکھا گیا، تو روزہ فاسد نہ ہوگا، حضرت
------------------------------
(۲) قال: الأقرب التخلص بأن الدبر والفرج الداخل من الجوف إذ لاحاجز بینھما وبینہٗ ، فھما في حکمہ ۔(الشامي: ۳/۳۷۲)
(۱) الدرالمختار مع الشامي:۳/۳۶۹