حوالے سے ان دونوں صورتوں میں ایک فرق بیان کرکے مسجد کے بیت الخلا چھوڑکرگھرجانے کی صورت کوبالاتفاق جائز قرار دیاہے ، فرق یہ ہے کہ بعض لوگوں کواپنے گھرکے علاوہ دوسرے کے گھرسے انس نہیں ہوتااورقضائے حاجت آسانی سے نہیں ہوتی؛ اس لیے اس صورت میں بالاتفاق اعتکاف فاسدنہ ہوناچاہیے ۔(۱)
اس لیے کہ اگرکسی کومسجدکے بیت الخلاسے وحشت ہوتی ہو،تواس کے لیے گھرجانے کی گنجائش ہوگی ؛ مگرفراغت کے فوراً بعد واپس آجاناچاہیے ،ورنہ اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔(۲)
معتکف کاگرمی اورجمعہ کے غسل کے لیے باہرنکلنا
حالت ِاعتکاف میں جمعہ کے غسل یاگرمی کی شدت کی وجہ سے غسل کرنے کے لیے مسجد سے باہرنکلنادرست نہیں ہے ؛کیوں کہ اعتکاف میں صرف دوصورتوں میں مسجد سے نکلنے کی اجازت ہے: ایک حاجتِ طبعیہ کے لیے اوردوسرے حاجت ِشرعیہ کے لیے اور گرمی کا غسل نہ حاجتِ شرعیہ میں داخل ہے نہ حاجت ِطبعیہ میں حاجتِ شرعیہ میں داخل نہ ہوناتوظاہرہے، اسی طرح جمعہ کاغسل حاجت ِشرعیہ میں داخل نہ ہونابھی ظاہرہے ؛کیوں کہ یہ فرض نہیں ہے اورنہ واجب ہے ؛البتہ گرمی کے
------------------------------
(۱) قال: وینبغي أن یخرج علی القولین، مالو ترک بیت الخلاء للمسجد القریب و أتی بیتہ ۔(نھر)۔ولا یبعد الفرق بین الخلافیۃ وھذہ ، لأن الإنسان قدلایألف غیر بیتہ ۔رحمتي:أي فإذا کان لا یألف غیرہ بأن لا یتیسرلہ إلا في بیتہ فلا یبعد الجواز بلا خلاف۔(الشامي:۳/۴۳۵)
(۲) قال: ویرجع إلی المسجد کما فرغ من الوضوء ، ولومکث في بیتہٖ فسد اعتکافہ و إن کان ساعۃً ۔ (عالمگیری :۱/۲۳۳ )