اندرداخل کردیاجاتاہے ؛لہٰذا داخلی فرج میں دوا رکھ دینے سے روزہ فاسد ہوجائے گا۔ اسی طرح عورتیں جولوپ(Loop) لگالیتی ہیں ،اس سے بھی روزہ فاسد ہوجاتا ہے؛کیوں کہ یہ بھی فرجِ داخل میں اندررکھ دیاجاتا ہے ؛لیکن ڈاکٹرلوگ تشخیص وتحقیق کے لیے جوآلات استعمال کرتے ہیں ،یہ چوں کہ فرج میں داخل کرکے نکال لیے جاتے ہیں ،وہیں چھوڑنہیں دیے جاتے؛اس لیے ان سے روزہ فاسدنہیں ہوگا، بہ شرطے کہ ان آلات پرکوئی دوا یاپانی وغیرہ لگاہوانہ ہو؛کیوں کہ اندرداخل کی جانے والی چیزکا جوف ہی میں رہ جانابھی فسادِ صوم کی شرط ہے۔
علامہ کاسانی رحمہ اللہ نے اسی بات کو بیان کرتے ہوئے کہاہے کہ
’’ھٰذا یدل علیٰ أن استقرار الداخل في الجوف شرط لفساد الصوم ‘‘۔(۲)
نیز علامہ شامی رحمہ اللہ نے لکھاہے :
’’ ویشترط أیضاً استقرارہ داخل الجوف ، فیفسد إذا غیبھا لوجود الفعل مع الاستقرار ، وإن لم یغیبھا فلا؛ لعدم الاستقرار۔ ‘‘(۳)
معلوم ہواکہ ڈاکٹروں کے آلات اگرپانی ودوا لگے ہوئے نہ ہوں ، توان کے عورت کی شرم گاہ میں داخل کرنے سے اس کاروزہ فاسدنہیں ہوتا۔
اورمردکی پیشاب گاہ میں کسی چیزکاداخل کرنا اگرصرف ’’ذکر‘‘ کی حدتک ہواورمثانے تک نہ پہنچے، توبالاتفاق اس سے روزہ فاسدنہیں ہوتا۔
------------------------------
(۲) بدائع الصنائع:۲/۲۲۷
(۳) الشامي:۳/۳۶۸