فقہی نظیر’’ مسواک کا روزے کی حالت میں استعمال ہے‘‘ ،جس کو بلا کراہت جائز قرار دیا ہے ۔
فقہانے لکھا ہے کہ
’’ ولا بأس للصائم أن یستاک ، سواء کان السواک یابساً أو رطباً ، مبلولاً أو غیرَ مبلول ‘‘ ۔(۱)
نیز اس کی نظیر یہ بھی ہو سکتی ہے کہ’’ فقہا نے عورت کو ضرورت کے موقعے پر سالن کے چکھنے کی اجازت دی ہے‘‘ ،جیسے اس کا شوہر بد خلق ہو ،بہ شرطے کہ وہ حلق کے نیچے نہ جائے ۔(۲)
بل کہ ان سب سے زیادہ واضح نظیر، یہ جزئیہ ہے کہ’’ فقہانے عورت کو اپنے بچے کی حفاظت کی خاطر، کھانا چبانے کی بلا کراہت گنجائش دی ہے،’’ مراقي الفلاح‘‘ میں ہے کہ
’’وکرہ مضغہٗ بلاعذر کالمرأۃ إذا وجدت من یمضغ الطعام لصبیھا، أما إذا لم تجد بداً منہ فلا بأس بمضغھا لصیانۃ الولد‘‘ ۔(۱)
اور ’’بحر الرائق اور شامی ‘‘میں ہے کہ
’’والمضغ بعذر بأن لم تجد المرأۃ من یمضغ لصبیھا الطعام من حائض أو نفساء أو غیرھما ممن لا
------------------------------
(۱) بدائع الصنائع : ۲/۲۶۶
(۲) مراقي الفلاح:۲۵۶،البحر الرائق:۲/۴۸۹،الدرالمختار والشامي: ۳/۳۹۵
(۱) مراقي الفلاح:۲۵۶