مرجائے؛ اس لیے ہیضے کامرض پانی کی کمی سے ہوتاہے ،دستوں کے راستے اس کے جسم کاپانی نکل جاتاہے اوراس کاعلاج یہ ہے کہ رگ کاٹ کرپانی براہِ راست رگوں میں بھردیاجاتاہے۔واضح ہوکہ رگ کاٹ کرپانی میں نہیں ڈالاجاتاہے؛بل کہ رگوں میں بھراجاتاہے، اگرناک کے ذریعے ٹیوب(Tube) ڈال کرپیٹ میں پانی ڈالاجائے،توڈالاجاسکتاہے؛مگرمعدے میں سوئے ہضم ہے اورجب تک پانی تحلیل ہوکررگوں کو سیراب کرے گا، مریض ختم ہوجائے گا؛ لہٰذا براہِ راست پانی رگوں میں ڈال دیاجاتاہے ۔
یہ دومثالیں میں نے دی ہیں ،اس سے ثابت ہوتاہے کہ بعض انجکشن غذا کا،بعض پانی کا مقصد اداکرتے ہیں ،تمثیل کے لیے حسب ِذیل باتوں پرنگاہ فرمائی جائے۔
(۱) گلوکوز کو۲۵/۰،۱۰۰،۲۰۰،۵۰۰/سی سی کارگوں کے ذریعے انجکشن کھانے کاکام دے گا۔
(۲)رگ کوکاٹ کردوسیر چارسیر پانی براہِ راست رگوں میں بھردیاجائے، یہ طریقہ پینے کاکام دے گا۔
(۳) رگوں کے ذریعے خون جسم کے اندر ڈال دیاجائے،یہ طریقہ طویل اورپیچیدہ راستے کوترک کرکے براہِ راست غذا کا مقصد پوراکرتا ہے ، یہ سب انجکشن ہیں اورعمومیت کے پیش ِنظر سوال یہ ہے کہ’’ کیایہ سب جائز ہیں اوراگریہ جائز ہیں ، توہر آدمی کھاناکھانے کے بہ جائے ۵۰ -سی سی گلوکوز انجکشن لے لے ، کھانے کامقصدحل ہوجائے اوربلاروزے کامقصدپوراکیے روزہ دار کہلائے گا۔
لہٰذا التماس ہے کہ آپ مندرجہ بالاامورپرمیری تشفی فرماویں ،میں جناب و