کوزیرِبحث لایاگیاہے، جن کاتعلق رمضان المبارک سے ہے ؛ مثلاً: رؤیتِ ہلال ، روزہ ،تراویح ،اعتکاف ،صدقۂ فطروفدیہ ؛ان ابواب سے متعلق جدیدمسائل سے اس میں بحث کی گئی ہے ۔
یہ رسالہ پہلی دفعہ ۱۴۰۹ھ مطابق ۱۹۸۹ء میں شائع ہوا ،اب دوبارہ نظرِثانی کے بعداورمتعددمقامات کی توضیح اورمتعددمسائل کے اضافے کے ساتھ شائع ہورہاہے ،اس رسالے میں میں نے اس بات کااہتمام کیاہے کہ
(۱) ہرمسئلے میں قدیم فقہا کے کلام سے کوئی صریح جزئیہ مل جائے یااس مسئلے کی نظیرمل جائے ۔
(۲) دوسرے نمبرپراکابرعلما،جیسے حضرت تھانوی،حضرت مفتی محمدشفیع صاحب،مفتی عزیزالرحمن صاحب رحمہم اللّٰہ وغیرہ حضرات کی علمی وفقہی تحقیقات سے بھرپوراستفادہ کیاگیاہے ۔
(۳) جہاں کوئی واضح کلام ان حضرات کانہ مل سکا،وہاں مستندفقہی نظائرسے مسئلے کااستنباط کیاگیاہے اورحتی الامکان احتیاط کے پہلوکو مدِنظررکھاگیاہے۔
(۴) بعض بعض مسائل میں معاصرعلما کی آرا سے اختلاف بھی کیاہے اوراس کے دلائل بھی وضاحت سے پیش کردیے گئے ہیں ؛ مگر چوں کہ یہ اجتہادی مسائل ہیں ؛ اس لیے کسی کودوسری رائے صحیح معلوم ہو،تووہ بلاشبہ اپنی رائے پرعمل کرسکتاہے اوراگرمیری رائے کی غلطی واضح ہوجائے، توبندے کواپنی رائے پراصرار بھی نہ ہوگا ۔
دعاہے کہ اللہ تعالیٰ اس رسالے کومفیدومقبول بنائے اورمیرے لیے ذخیرۂ آخرت بنائے،آمین۔ فقط
محمدشعیب اللّٰہ عفی عنہ
تاریخ :۵/شعبان المعظم ۱۴۱۸ھ