اوراحکام کے ذیل میں مختلف اہلِ علم نے قلم اٹھایاہے ؛لیکن ان مسائل کی اہمیت کاتقاضاتھا کہ کوئی صاحبِ علم مستقل طورپراس موضوع پر قلم اٹھائے اوراس کواپنی بحث اورگفتگوکاموضوع بنائے ۔محبی ’’مولانامحمد شعیب اللہ خان صاحب مفتاحی‘‘ (مہتمم مدرسہ مسیح العلوم ،بنگلور) کواللہ جزائے خیردے کہ انہوں نے یہ قیمتی تحریرخاص اس موضوع پرمرتب کی ہے ،جس میں رؤیتِ ہلال ، طویل الاوقات علاقوں میں روزہ ، نمازاورروزے کی نسبت سے اس عہد میں پیداہونے والے مسائل پربصیرت مندانہ گفتگوکی گئی ہے ۔
یوں توخصوصیت سے نئے مسائل میں اختلافِ رائے کی گنجائش رہتی ہے اورممکن ہے کہ بعض اہلِ علم کوبعض مسائل میں ان کے نقطۂ نظرسے اختلاف ہو؛لیکن اس میں شبہ نہیں کہ مصنف نے اخلاص اورمحنت کے ساتھ ان احکام پربحث کرنے اورنتائج اخذ کرنے کی سعی کی ہے اورہرجگہ سلَفِ صالحین کے نقشِ قدم کواپنے لیے نقشِ پیروی بنایاہے ۔
فجزاہ اللّٰہ خیرَالجزاء، وبارک اللّٰہ في علمہٖ ونفع بہ المسلمین ۔
دعاہے کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کوقبولِ عام وتام اورمؤلف گرامی کومزیدعلمی کاموں کی توفیق عطافرمائے اورعلم وقلم کایہ مسافرہمیشہ تعب وتھکن سے نا آشنارہے، وباللّٰہ التوفیق وھو المستعان۔
(حضرت مولانا)خالدسیف اللہ رحمانی (مدظلہٗ العالی)
خادمِ حدیث وفقہ دارالعلوم سبیل السلام ،حیدرآباد