ہوائی خدمات(Air Services) شروع کرنے پر غور کروارہاہے ، تو کہیں اسکولی نصابوں میں سیکس اور جنسی تعلیم کو داخل کروار ہا ہے، توکہیں ہم جنسوں کے آپسی جنسی تعلق اور شادی سے پہلے جنسی تعلق کو عدالتوں کے ذریعے پروانہ ٔ جواز عطا کررہا ہے ، جب کہ انسانوں اور حیوانوں میں امتیاز یہی لباس اور شرم وحیا ہے ، فقہ وفتاویٰ میں فقہائے کرام اور مفتیانِ عظام نے صاف طور پر اس بات کی صراحت فرمائی ہے کہ مردو عورت پر ستر انسانی کا چھپانا جس طرح نماز کی حالت میں فرض ہے ، اسی طرح نماز کے باہر کی حالتوں میں بھی فرض ہے ، جیسا کہ علامہ شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: صحت نماز کی چوتھی شرط ستر عورت ہے، اور اس کا وجوب عام ہے، گرچہ خلوت ہی میں ہو، صحیح قول کے مطابق، مگر کسی غرضِ صحیح کے لیے اسے کھولنے کی اجازت ہے، وجوب کے عام ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نماز اور نماز کے باہر دونوں حالتوں میں اس کا چھپانا فرض ہے ۔
قال ابن عابدین الشامي رحمہ اللّٰہ : قولہ : (الرابع ستر العورۃ) ووجوبہ عام ولو في الخلوۃ علی الصحیح ، إلا لغرض صحیح ۔ قولہ : (وجوبہ عام) أي في الصلاۃ وخارجہا ۔ قولہ : (ولو في الخلوۃ) أي إذا کان خارج الصلاۃ یجب الستر بحضرۃ الناس إجماعًا ولو في الخلوۃ علی الصحیح ۔
(رد المحتار:۲/۷۵ - ۷۸ ، کتاب الصلاۃ ، باب شروط الصلاۃ)
اس وقت امریکہ ، برطانیہ اور مختلف مغربی ممالک نے سیکوریٹی کا ہوّا کھڑا کر کے اپنے تمام ہوائی اڈوں پر مکمل جامہ تلاشی (Full Body Screening) کا حکم صادر فرمایا، جس کی وجہ سے لباس کے نیچے اگر کوئی چیز چھپائی گئی ہو،تو اس کا پتہ چل جاتا ہے ، یعنی مسافر کی ننگی ساخت دکھ سکتی ہے ، اور جو شخص جامہ تلاشی سے انکار کرے اس کو سفر کی اجازت نہیں ہوگی، مغربی حکومتوں کے سیکوریٹی خدشات کے پیش نظر اس