فل باڈی اسکریننگ (Full Body Screening)کا حکمِ شرعی
لباس قدرت کی ایک عظیم نعمت ہے، اور یہ نعمت صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں، بلکہ پوری اولادِ آدم کے لیے ہے، مذہب وملت کے امتیاز کے بغیر تمام لوگ لباس کو نہ صرف نعمت بلکہ اسے انسان کی ضرورت میں شمار کرتے ہیں، اللہ رب العزت نے اپنے فرمان :{یٰبنِيٓ اٰدم قد أنزلنا علیکم لباسًا یُّواري سواٰتکم وریشًا}۔(اے اولادِ آدم ہم نے تمہارے لیے لباس پیدا کیا، جو تمہارے ستر یعنی پردے والے بدن کو بھی چھپاتا اور تمہارے بدن کے لیے موجبِ زینت بھی ہوتا ہے) (سورۃ الاعراف:۲۶) میںاسی انعام کی قدردانی کا حکم فرمایا ہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فرمان میں لباس کے دو فائد ے بیان فرمائے ہیں :
(۱)لباس سے ستر پوشی یعنی انسانی بدن کے وہ حصے چھپ جاتے ہیں، جو چھپانے کے قابل ہیں، اور ان کے کھلے رہنے کو انسان فطرتاً(Naturaly) قابلِ شرم سمجھتا ہے۔(۲)لباس انسان کے لیے سامانِ زیب وزینت ہے، کہ انسان اس سے زیب وزینت حاصل کرتا ہے۔
ان دونوں فائدوں میں سے پہلے فائدے کو مقدم بیان کرنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ انسانی لباس کا اصل مقصد ستر پوشی ہے، اسی لیے اگر کسی انسان کے لباس پہننے کے باوجود اس کے اعضائے جسمانی یا ان کی ساخت وبناوٹ ، نشیب وفراز دکھائی دیتے ہوں، تو اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے برہنہ اور ننگا فرمایا ہے،حضرت ابوہریرہ