تِل سنکرات (بسنت) کا تہوار منانا شرعاً جائز نہیں ہے!
اسلام ایک کامل و مکمل دین ہے، اور مسلمان صرف اور صرف اسی پر عمل کرنے کے پابند و مکلف ہیں۔ قرآنِ کریم نے صاف الفاظ میں اعلان فرمایا ہے: {ان الدین عند اللّٰہ الإسلام}۔ ’’یقینا دین تو اللہ کے نزدیک اسلا م ہی ہے۔‘‘ (آل عمران:۱۹)
اور آپ انے اپنی امت کو اغیار کی مشابہت سے منع فرمایا۔(۱)-اس لیے مسلمانوں کے لیے غیروں کے طور و طریق کو اپنانا اور غیر اسلامی تہواروں میں کسی بھی طرح شرکت کرنا شرعاً ناجائز ہے۔
تِل سنکرات بھی ایک غیر اسلامی تہوار ہے جس میں پتنگ بازی ،ناچ گانا، وقت(۲)، مال(۳) اور جانوں کا ضیاع (۴)جیسی عظیم قباحتیں اور برائیاں موجود ہیں، جو شرعاً ناجائز و حرام ہیں۔اس لیے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ خود اپنے آپ کو اور اپنی اولاد کو ایسی غیر اسلامی رسموں اور تہواروں میں شرکت سے باز رکھیں!! (۵)
..............................
والحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ سنن ابي داود ‘‘ : ’’ من تشبہ بقوم فہو منہم ‘‘ ۔ (ص/۵۵۹ ، کتاب اللباس)
(۲) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {و من الناس من یشتری لَہوَ الحدیث لِیُضلّ عن سبیل اللہ بغیر علم} ۔ ’’اور کوئی انسان ایسا بھی ہے جو اللہ سے غافل کرنے والی باتیں خرید کرتا ہے تاکہ اللہ کی راہ سے بے سمجھے بوجھے (دوسروں کو) گمراہ کرے۔ ‘‘ (سورۂ لقمان:۶) =