مشروعیتِ حبس
معاشرے میں بعض لوگ اپنے جرائم وبد کاری کی پاداش میں عقوبت کے مستحق ہوتے ہیں، اور قید کرنا عقوبت کی صلاحیت رکھتاہے، اس لیے جرائم پیشہ افراد کو قید کرنے کی مشروعیت کتا ب اللہ(۱)، سنتِ رسول اللہ(۲) اور اجماع سے ثابت ہے(۳)، اور عقل بھی اس کی متقاضی ہے۔ (۴)
قید یوں کے حقوق کی بابت رہنما اصول
قرآنِ کریم اوراحادیث نے قیدیوں کے حقوق سے متعلق، تمام جزئیات کو تفصیل کے ساتھ بیان تو نہیں کیا، مگر ایسی کلیات اور ضوابط کی وضاحت فرمادی، جن کی روشنی میں فقہا و علمائے امت ان کے حقوق کی تعیین کر سکتے ہیں ،وہ یہ ہیں :
۱- قیدیوں کے ساتھ حسنِ معاملہ۔ (۵)
۲- قیدیوں کو کھانا کھلانا، انہیں بھوکانہ رکھنا، قیدیوں کاکھانا عام لوگوں کے کھانے سے جودت (QUALITY)اورکمیت (COUNTITY)میں کم نہ ہو ،بلکہ اس سے افضل ہو ۔(۶)
۳- قیدیوں کے ساتھ اہانت واذلال کا معاملہ نہ ہو ۔(۷)
۴- قیدیوں کو ایسے کپڑے مہیا کرنا جو موسم کے مناسب ہو۔(۸)
۵- قیدیوں کو زمانِ قید میں اپنے دین ومذہب کے شعائر پر عمل پیراہونے کی اجازت ہو ۔