حج و عمرہ وِیزوں کی خریدوفروخت
جناب نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشادہے : ’’ العمرۃ إلی العمرۃ کفارۃ ما بینہما ، والحج المبرور لیس لہ جزاء إلا الجنۃ ‘‘ کہ ایک عمرہ دوسرے عمرہ کے ما بین گناہوں کا کفارہ ہے ، اور حج مبرور کی جزا جنت کے سوا کچھ نہیں۔ (سنن ابن ماجہ:ص/۲۰۷، ابواب المناسک) حج عبادتِ مالی وبدنی ہے ، حج اللہ کی راہ میں جہاد ہے ، اللہ تعالیٰ نے حج کو مشروع فرماکر اپنے محتاج بندوں پر انتہائی فضل وکرم فرمایا ، کیوںکہ حج کے ذریعہ بندوں کو اپنے خالق ومالک کا قرب ونزدیکی، اپنے گناہوں سے طہارت وپاکی نصیب ہوتی ہے ، جیسا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشادہے:’’ إن الإسلام یہدم ما کان قبلہ وأن الہجرۃ تہدم ما کان قبلہا ، وأن الحج یہدم ما کان قبلہ ‘‘ کہ اسلام ماقبل یعنی جاہلیت کے تمام گناہوں کو مٹادیتاہے، اور ہجرت بھی اس سے پہلے کے تمام گناہوں کو مٹادیتی ہے۔ (کنزالعمال: ۱/۶۷،کتاب الایمان والاسلام) اورایسے ہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’من حج فلم یرفث ولم یفسق رجع کیوم ولدتہ أمہ ‘‘۔جس شخص نے پورے آداب کی ساتھ حج کیا ، دورانِ حج اپنے آپ کو رفث وفسق سے بچائے رکھا ، وہ ایسے لوٹتاہے جیسے آج ہی اس کی ولادت ہوئی ، یعنی اس کے تمام گناہ معاف ہوتے ہیں ۔ (صحیح بخاری : ۱/۲۰۶)
حج کو جانے والے لوگ جاتے ہوئے اور لوٹتے ہوئے خدائی ضمانت اور سیکورٹی (Securitay)میں ہوتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :’’ الحاج في