مقالہ
(۲۶؍واںفقہی سمینار[اُجین، ایم پی] ۵-۷؍ جمادی الاخریٰ۱۴۳۸ھ/مطابق :۴- ۶؍مارچ ۲۰۱۷ء)
فضائی آلودگی
ہمارے استعمال میں مختلف ایسی چیزیں آتی ہیں، جو فضائی آلودگی کا باعث بنتی ہیں، جیسے: آلودگی پیدا کرنے والے ایندھن، صنعتی فضلات، کھلی جگہوں پرقضائے حاجت، سڑکوں پر تھوکنا، ایسی اشیاء کا استعمال کرنا جو سستی ہوں؛ لیکن تحلیل نہ ہو پاتی ہوں، ذبیحہ کے فاضل اجزاکو کھلی جگہ پر ڈال دینا، دوسری طرف قدرت نے جن چیزوں میں آلودگی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھی ہے، ان کو ختم کردینا، جیسے درختوں کی کٹائی وغیرہ، اس پس منظر میں سوال یہ ہے کہ:
سوال:۱- عام طور پر پکوان میں ایندھن کے طور پر لکڑی، کوئلہ، گوبر، گیس اور بجلی کا استعمال ہوتا ہے، ان میں بعض چیزیں دھواں چھوڑنے والی ہیں، جن سے ماحول آلودہ ہوتا ہے، اور بعض دھواں پیدا نہیں کرتیں، لیکن ممکن ہے کہ وہ نسبتاً مہنگی ہوں، تو جو شخص ایسے وسائل استعمال کرنے پر قادر ہو، کیا اس کے لیے ارزاں ہونے کی وجہ سے آلودگی پیدا کرنے والے ایندھن کا استعمال درست ہوگا،جب کہ اس سے اجتماعی ضرر پیدا ہوتا ہو؟
جواب :۱- جو شخص مہنگے ایندھن کے استعمال پر قادر ہے، پھر محض اپنے مفاد کے لیے سستا ایندھن استعمال کرتا ہے، جو عام لوگوں کے لیے ضرر کا باعث ہو، شرعاً درست نہیں ہے۔(۱)