مقالہ
(۱۷؍ واں فقہی سمینار[برہان پور]،بتاریخ:۲۸- ۳۰؍ربیع الاول ۱۴۲۹ھ/مطابق :۵- ۷؍ اپریل ۲۰۰۸ء)
بعض جدید وسائل کے روزہ پر اثرات
تمہید: اسلام؛ جناب نبی کر یم صلی اللہ علیہ و سلم پر نازل ہونے والاایسا دین ہے، جو پورے عالمِ انسانی کی دنیوی کامیابی اور اخروی نجات کا ضامن ہے، اور فقہ اسلامی ایسا قانون ہے، جو پیغامِ نبوت سے مستنبط وماخوذ ہے، اس میں ہر عہدو زمانہ کے معاشی ، معاشرتی، سیاسی ، صنعتی تبدیلیوں اور جدید ترقیات کے نتیجے میں پـیدا ہونے والی دشوار یوں و پریشانیوں کا حل موجود ہے۔ اگر ہمارے سامنے قرآن وسنت، آثارِصحابہ اورسلفِ صالحین کی تشریحات موجود ہوں، اور جدید مسائل کی صحیح خد وخال سے ہم واقف ہوں، تو نئے مسائل پر حکمِ شرعی کا انطباق کرکے ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہوں گے کہ:
’’ اسلام میں قیامت تک تمام پیش آمدہ مسائل کا حل موجود ہے!‘‘
ہندوستانی مسلمانوں کے لیے، یہ بات فخر سے بڑھ کر باعث شکر ہے کہ ’’اسلامک فقہ اکیڈمی ہند‘‘ ہندوستانی مسلمانوں کو در پیش مسائلِ جدیدہ کے حل کے لیے، ہندوستان بھر کے علماء، شیوخ اور اربابِ افتاء کی توجہ مبذول کر اکر، کسی بھی جدید مسئلے کے جواز یا عدمِ جواز پر متفقہ فیصلے کے لیے کوشاں رہتی ہے ۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ بانی ٔاکیڈمی،استاذِ محترم ’’ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام صاحب قاسمی رحمہ اللہ‘‘کی