القاب والفاظ سے نہ بلائے جس سے اس کی عزتِ نفس پر زد پڑتی ہو، حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ نے ایک دفعہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کوان کی ماں سے عار دلائی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوذر سے فرمایا کہ اے ابوذر! تونے اس کو اس کی ماں سے عار دلائی ، تو ایسا شخص ہے جس میں ابھی تک جاہلیت باقی ہے۔(۴)
مزدور کی مزدوری او راجرت کی فوری ادائیگی:
آج کل مالک اپنے مزدوروں او رملازموں سے کام لے لیتے ہیں، او راجرت کے لیے انہیں چکر کٹواتے ہیں جو سراسر ظلم وزیادتی ہے ، بہت سے سرکاری اور غیر سرکاری ادارے اس ظلم کے مرتکب ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ’’مزدور کو اس کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرو۔‘‘(۵)
بعض مزدور نا دہندہ مالک کے باربار چکر کٹوانے کی وجہ سے اپنی اجرت چھوڑدیتے ہیں، اور یہ مالک اس کو مالِ غنیمت سمجھ کر استعمال کرتے رہتے ہیں، جب کہ یہ گناہِ کبیرہ ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے : ’’حدیثِ قدسی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن میں تین آدمیوں کی طرف سے خود مدعی بنوں گا، ایک وہ شخص جس نے میرا نام لے کر عہد کیا پھر دھوکہ دیا ، دوسرا وہ شخص جس نے کسی آزاد کو بیچا اور اس کی قیمت کھالی، تیسرا وہ شخص جس نے مزدور سے محنت تو پوری لی، مگر اس کی مزدوری نہ دی۔‘‘(۶)
مزدور کی اجرت کتنی ہو؟
مزدورکو اتنی اجرت دینی چاہیے جس سے اس کی ضروریات پور ی ہوسکیں، اور بہتر یہ