سرکاری اسکیموں سے استفادہ
سوال :۱- وہ قرضے جن کا ایک حصہ معاف کردیا جاتا ہے، اور لی ہوئی رقم سے کم واپس کرنا پڑتا ہے، ایسے قرضوں کا کیا حکم ہے؟
جواب :۱- شرعاً قرض کا حکم یہ ہے کہ جتنا قرض لیا جائے، اتنا ہی ادا بھی کیا جائے(۱)، لیکن اگر صاحبِ قرض اس میں سے کچھ حصہ مقروض سے ساقط ومعاف کردے، تو یہ جائز ہے(۲)، چنانچہ اگر حکومت کی طرف سے دیئے گئے قرضوں میں سے بطورِ امداد واعانت کے کچھ حصہ معاف کردیا جائے(۳)، تواس طرح کے قرضوں کا لینا جائز ہے۔
سوال :۲- معافی والے قرضوں میں بعض صورتوں میں یہ بھی ہوتا ہے کہ ایک مقررہ مدت کے اندر واپس کرنے پر معافی ہوتی ہے، ورنہ پوری رقم ادا کرنی پڑتی ہے، اس صورت کا کیا حکم ہے؟ جب کہ لی ہوئی رقم سے زائد واپس نہ کرنا پڑے؟
جواب :۲- یہ صورت بھی جائز ہے۔(۴)
سوال :۳- اگر مقررہ مدت کے بعد قرض ادا کرنے پر کل رقم کی واپسی کے ساتھ زائد رقم بھی ادا کرنی پڑے، تو اس صورت کا کیا حکم ہوگا؟
جواب :۳- قرض جتنا لیا اُتنا ہی واپس کرنا چاہیے(۵)، یہاں چوں کہ کل رقم کی واپسی کے ساتھ زائد رقم بھی ادا کرنی پڑ رہی ہے، جو ربوا کی صورت ہے، اس لیے جائز نہیں ہے۔(۶)