خدمات وکارنامے:
ویسے تو آپ کی پوری عمر ملک وملت کی خدمت میں صرف ہوئی، اور آپ نے مختلف تحریکوںو تنظیموں سے وابستہ رہ کرقوم وملت کی جو ہمہ جہت خدمت فرمائی ، اسے قید تحریر میں لانا، ناممکن تو نہیں،مگر مشکل ضرور ہے،آپ کی نمایاں خدمات وکارناموں میں، مدرسہ ریاض العلوم ساٹھی کا چودہ سالہ ، اور مدرسہ رشید العلوم چترا کا دو سالہ زمانہ؛ اِن اداروں کے لیے ایک یادگار وزریں عہد ہے، جس میں آپ نے بحیثیتِ صدر مدرس طالبانِ علومِ نبوت کی ، تعلیمی ،تربیتی، اخلاقی اور اصلاحی خدمات انجام دیں۔
۱۹۶۵ء تا ۱۲؍ مئی۱۹۹۱ء کا زمانہ، جس میں آپ رحمۃ اللہ علیہ نے امارتِ شرعیہ پھلواری شریف کے عہدۂ نظامت پر فائز رہ کر، امارتِ شرعیہ کو ہمہ جہت ترقی دے کر ملک وبیرونِ ملک میں مقبول ومشہور بنایا، اور احاطۂ امارت میں مختلف تعلیمی وتکنیکی ، رفاہی وسماجی شعبے قائم فرماکر ، ملتِ اسلامیہ کی عظیم خدمت انجام دی، مثلاً؛ امارتِ شرعیہ کی نئی عمارت کی تعمیر، مولانا سجاد ہسپتال کا قیام، المعہد العالی للتدریب فی القضاء والافتاء کی تاسیس، وفاق المدارس بہار اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ وغیرہ کا قیام۔
۱۹۹۱ء تا وفات کا زمانہ، جس میں آپ رحمۃ اللہ علیہ نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے مسلمانوں کی دینی، مذہبی، سماجی اور سیاسی مسائل میں بھرپور بصیرت کے ساتھ رہبری ورہنمائی کا فریضہ انجام دیا۔
۱۹۹۶ء تا وفات ، اور ۱۹۹۷ء تا وفات کا زمانہ،جس میں آپ نے دار العلوم ندوۃ العلما ء لکھنؤ، اور دار العلوم دیوبندکے رکنِ شوریٰ کی حیثیت سے اِن دونوں اداروں کے تعلیمی ، تربیتی ، تعمیری اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے نہ صرف صحت وصواب پر مبنی اپنی