ﷺ عن الصلوۃ فقال : ’’ صل قائمًا فإن لم تستطع فقاعدًا ، فإن لم تستطع فعلی جنب ‘‘ ۔حضرت عمران بن حصین سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ مجھے بواسیر کا مرض تھا، میں نے نماز کے متعلق حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: کھڑے ہوکر نماز پڑھ، اگر کھڑے ہونے کی قدرت نہ ہو تو بیٹھ کر ، اور اگر بیٹھ کر بھی نہ پڑھ سکے تو لیٹ کر ۔
(۹) وضو یا غسل نہ کرسکنے کی صورت میں تیمم کو اس کا بدل قراردینا ۔ارشادِخداوندی ہے :{یٰٓا أیھا الذین اٰمنوٓا إذا قمتم إلی الصلوۃ فاغسلوا وجوھکم وأیدیکم إلی المرافق وامسحوا برؤوسکم وارجلکم إلی الکعبین وإن کنتم جنبًا فاطھروا وان کنتم مرضٰٓی او علی سفر او جآء احد منکم من الغآئط او لٰمستم النسآء فلم تجدوا مآء فتیمّموا صعیدًا طیبًا فامسحوا بوجوھکم وأیدیکم منہ ما یرید اللّٰہ لیجعل علیکم من حرج ولکن یرید لیطھرکم ولیتم نعمتہ علیکم لعلکم تشکرون}۔اے ایمان والو! جب تم نماز کو اٹھو تو اپنے چہروں اور اپنے ہاتھوںکو کہنیوں سمیت دھولیا کرو ، اور اپنے سروں پر مسح کرلیا کرو، اور اپنے پیروں کو ٹخنوں سمیت دھولیا کرو، اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو، تو سارا جسم پاک وصاف کرلو، اور اگر تم بیمار ہویا سفر میں ہو ، یا تم میں سے کوئی استنجاسے آئے، یا تم نے عورت سے صحبت کی ہو، پھر تم کو پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کر لیا کرو، یعنی اپنے چہر وں اور ہاتھو ں پر اس سے مسح کرلیا کرو ،اللہ نہیں چاہتا کہ تمہا رے اوپر کو ئی تنگی ڈالے، بلکہ وہ تو یہ چا ہتا ہے کہ تمہیں خوب پاک صاف رکھے ، اور تم پر اپنی نعمت پوری کرے، تاکہ تم شکر گذاری کرو۔
(۱۰) حائضہ عورت سے بحالتِ حیض چھوٹی ہوئی نمازوں کی قضا کا ساقط ہونا۔
عن قتادۃ قال : حدثتني معاذۃ أن امرأۃ قالت لعائشۃ : أتجزئ إحدانا