’’ إذا تعارض مفسدتان روعي أعظمہما ضررًا بارتکاب أخفّہما ‘‘ ۔
(درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام :۱/۴۱ ، المادۃ : ۲۸ ، الأشباہ والنظائر:ص/۷۶)
عام لوگوں سے انسانیت کے ناطے اور ہمارے ایک ایسے ملک کے باشندے ہونے کی بنا پر، جس کی اپنی ایک مخصوص تہذیب وثقافت (Private Culture) ہے، ایسی تہذیب جو مذہبی اقدار وروایات پر مشتمل ہے، میں اپیل کرتا ہوں کہ وہ مغربی ملکوں کے ایسے بے ہودہ فیصلہ کوکلیۃً رد کردیں، نہ خود اختیار کریں، اورنہ دوسروں کو اختیار کرنے کی اجازت دیں، اور نہ ہی اس طرح کے فیصلوں کی اندھی تقلید کرتے ہوئے اسے اپنے ملک میں نافذ العمل ہونے کی حوصلہ افزائی کریں۔
اللّٰہم إنا نسألک رحمۃ من عندک تُعصمنا بہا من کل سوء ۔ اللّٰہم إنا نسألک العفو والعافیۃ في دیننا ودنیانا ۔ اللّٰہم استر عوراتنا وآمن روعاتنا۔ اللّٰہم احفظنا من بین أیدینا ومن خلفنا وعن یمیننا وعن شمالنا ومن فوقنا ۔ ونعوذ بعظمتک أن نغتال من تحتنا۔آمین ثم آمین!