احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
دریافت کیا تو مجھ کو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ فوراً نظر کو ہٹالو۔ (رواہ مسلم) (۱۱) حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورتوں کے پاس آنے جانے سے بچو، کسی نے کہا یارسول اللہ شوہر کے بھائی (یعنی دیور)وغیرہ کا کیاحکم ہے ؟حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شوہر کا بھائی توموت ہے ۔(یعنی ہلاکت اورگناہ کا سبب ہے اس لئے اس سے بھی پردہ واجب ہے ) (رواہ البخاری والمسلم) اس حدیث میں بے ضرورت وبے تکلف عورتوں کے پاس آمد ورفت رکھنے کوحرام فرمایا ہے ۔ (القول الصواب) (۱۲)حضرت اسماء سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اسماء جب عورت بالغہ ہوجائے تو یہ جائز نہیں کہ مرد اس کے کسی عضوکو دیکھیں سوااس کے ،اور حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چہرہ اور ہتھیلیوں کی طرف اشارہ فرمایا کہ بس ان دونوں کا کھولنا جائز ہے ۔ (رواہ ابوداؤد) (۱۳)ابن ابی ملیکۃ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے عرض کیاگیا کہ ایک عورت مردانہ جوتا پہنتی ہے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردانی شکل بنانے والی عورتوں پر(یعنی مردوں کے مشابہ لباس اور جوتہ پہننے والی عورتوں پر ) لعنت فرمائی ہے ۔ (رواہ ابوداؤد) (۱۴)حضرت معاذبن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی عورت کوجو اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہویہ جائز نہیں کہ اپنے شوہر کے گھر میں اس کی اجازت کے بغیر کسی کو آنے دے۔ (طبرانی ،حاکم بیہقی)