احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
باب۱۴ کافرعورتوں سے پردہ میں کوتاہی ایک بات عورتوں کے متعلق یہ کہنے کی ہے کہ یہ پردے میں احتیاط کم کرتی ہیں جن رشتہ داروں سے شرعاً پردہ ہے ان کے سامنے (بے تکلف)آتی ہیں ،نیز کافرعورتوں سے جیسے بھنگن اورچمارن وغیرہ سے بدن چھپانے کا اہتمام نہیں کرتیں ،حالانکہ شریعت میں ان سے بھی پردہ ہے ،گوایسا گہراپردہ نہیں جیسا مردوں سے ہوتا ہے بلکہ کافرعورتوں کے سامنے صرف منھ اور گٹوں تک ہاتھ اور پیر کھولنے کی اجازت ہے ،باقی سراور سر کے بال اور بازو کلائی اور پنڈلی وغیرہ کھولنا جائز نہیں ،اس کا بہت خیال کرنا چاہئے ۔ (علاج الحرص ،ص۵۶ج۳التبلیغ)کافرعورتوں سے پردہ کے حدود اور شرعی دلیل ایک خاص بات ایسی ہے جس کی طرف اکثر عورتیں بلکہ مرد بھی توجہ نہیں کرتے وہ یہ کہ جسم کے جن حصوں کامحرم مرد سے چھپانا فرض ہے ،کافرعورتوں سے بھی ان کاچھپانافرض ہے ،مثلاً سرکاکھولنا یاگلاکھولنا نا محرموں کے سامنے جائز نہیں ان حصوں کا کافرعورتوں کے سامنے بھی کھولنا بغیر کسی ضرورت کے حرام ہے ۔البتہ اگر ان حصوں کو علاج کی غرض سے کھولنا پڑے توجائز ہے ،لیکن بلاضرورت ہر گزنہ کھولنا چاہئے ،جس کی دلیل حق تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے اَوْنِسَا ئِہِنَّ اس سے پہلے حق تعالیٰ نے ان لوگوں کا ذکر کیا ہے جن کے سامنے عورتوں کو آنا جائز ہے ،