احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
غضب کی پناہ چاہتا ہوں ،کسی نے پوچھا کہ اس قدر کیوں ڈرتے ہو کیا بات ہے ؟ کہامیں نے ایک لڑکے کو بری نظر سے دیکھ لیا تھا غیب سے چپت لگا اور آنکھ پھوٹ گئی اس لئے ڈرتاہوں کہ پھر عودنہ ہوجائے ۔ (دعوات عبدیت ص۹۱ج۵) حضرت جنید ؒ چلے جارہے تھے ایک حسین لڑکا نصرانی کاسامنے سے آرہا تھا ایک مرید نے پوچھا کہ کیا اللہ تعالیٰ ایسی صورت کو بھی دوزخ میں ڈالیں گے ،حضرت جنید ؒ نے فرمایا کہ تونے اس کو نظر استحسان سے دیکھا ہے عنقریب اس کا مزہ تم کو معلوم ہوگا چنانچہ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ شخص قرآن بھول گیا۔ (دعوات عبدیت ص۷۷ج۵) طاعون (عذاب) کا ایک دوسرا سبب بھی ہے اگر چہ بعض باتیں ظاہر کرنے کی نہیں ہوتیں مگر اس لئے ظاہر کردیتاہوں کہ شاید اس کو سن کر لوگ اپنی حالت درست کرلیں ،تین چارسال ہوئے جب تھا نہ بھون اور اس کے گردونواح میں طاعون ہوا تھا قبل طاعون کے ایک روز میں اخیر شب میں بیٹھا ہوا تھا کہ قلب پر یہ آیت وارد ہوئی ،انامنزلون علی اہل ہٰذہ القریۃ رجزا من السماء بما کانو یفسقون میں نے اس کو وعظ میں بیان کیا مگر لوگوں نے توجہ نہ کی اور طاعون پھیلا غرض ایک سبب وہ نکلا جو قوم لوط میں تھا اس وقت لوگوں میں یہ مرض شدت سے پھیل رہا ہے ۔ (دعوات عبدیت ص۹۱ج۵)نگاہ حق ونگاہ بد کا معیار بعضوں کو دھوکہ ہوتا ہے شیطان بہکاتا ہے کہ جیسے کسی پھول یااچھے کپڑے یااچھے مکان وغیرہ کو دیکھنے کا دل چاہتا ہے ایسے ہی اچھی صورت دیکھنے کو بھی دل چاہتا ہے یہ بالکل دھوکہ ہے ۔