احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
کا حاصل کرنا ضروری ہے اور وہ عادۃً بغیر خروج (باہر نکلے بغیر) ممکن نہیں ،اس لئے ان کے خروج کو نہیں روکا گیا بلکہ مفاسد کا انسداد (بندش) ڈرانے اور وعیدکے ذریعہ سے کیاگیا۔ (مجادلات معدلت دعوات عبدیت ص۱۵۴ج۵)بدنگاہی کا مرض آنکھوں کے بہت سے گناہ ہیں لیکن یہاں ایک خاص گناہ کا ذکر ہے بدنگاہی ،لیکن اس گناہ کو لوگ گناہ سمجھتے ہی نہیں ۔ بعض لوگ نظر میں مبتلا ہوتے ہیں یعنی غیر محرموں کی طرف بے باکانہ دیکھتے ہیں اور اس کی ذراپرواہ نہیں کرتے بلکہ یہ ایسا مرض ہے کہ اس سے بہت کم لوگ پاک ہیں کیونکہ اکثر ان گناہوں سے لوگ بچتے ہیں جن کے ارتکاب میں فوت جاہ یارسوائی کا خیال ہو اور اس گناہ میں جاہ(عزت) فوت نہیں ہوتی اس لئے کہ اول تو دوسرے کو نظر کی خبر ہی کیوں کرہوسکتی ہے ۔دوسرے اگرنظر کی اطلاع بھی ہوجائے تو نیت کی کیا خبر ، بعض لوگ اس سے بھی بچتے ہیں کیونکہ سمجھتے ہیں کہ ممکن ہے کہ اس کے وقوع (اور علم) سے کسی کو بدگمانی پیدا ہوجائے اس لئے اس سے بھی بچتے ہیں ،لیکن ان کے قلب میں یہ مرض شہوت کا ہوتا ہے اور لطف یہ کہ باوجود اس قلبی مرض کے یہ شخص اپنے کو متقی سمجھتا ہے ،حالانکہ خیالات اس کے نہایت گندے ہوتے ہیں ،اور اکثر وہ حدیث نفس (نفس سے باتیں کر)کے مزہ لینے میں مبتلا ہوتا ہے ،بعض اوقات عزم بھی ہوجاتا ہے ،یعنی اگر اس کو موقع مل جائے تو یہ ہرگز نہ بچے ،جب اس کی عادت ہوجاتی ہے تو اس کا چھوٹنا نہایت دشوار ہوجاتا ہے ۔ (مطاہرالاقوال ص:۳۴)