احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
فصل بوڑھی عورت کے لئے بلامحرم سفر کرنے کی گنجائش (سوال) عورت کے سفرکے لئے محرم کا شرط ہونا فقہاء لکھتے ہیں جوان وبوڑھی کی تعمیم بھی کتب فقہ شامی ،فتح ،عالگیری، بحرسب میں ہے عجوز(بوڑھی) کی تصریح بھی ہے ،ایک صاحب کی زبانی معلوم ہوا کہ جناب نے فرمایا ہے کہ عجوز (بوڑھی عورت) کے لئے محرم کی ضرورت نہیں ،اگر جزئیہ نظراقدس سے گذراہواطلاع فرمائی جائے ۔ (الجواب) فی الدرالمختار واماالعجوز التی لاتشتہی فلابأس بمصافحتہا ومس یدہا ،اذاامن ،ومتیٰ جاز المس جاز سفرہ بہا ویخلواذاامن علیہ وعلیہا، والا لا ،وتکلم فیہ صاحب ردالمحتار بشئی ص۳۶۲ج۵۔ میں نے شاید درمختار کے اس جزئیہ پر کہا ہوگا گواچھی طرح یادنہیں ،بہرحال گنجائش ضرورہے ۔ (امدادالفتاویٰ ص۲۰۱ج۴) (لیکن) اجنبی کے ساتھ سفر حج کرنا جائز نہیں ۔ (امدادالفتاویٰ ص۱۶۷ج۲) ایک صاحب کا خط آیا تھا اس میں ان صاحب نے دریافت کیا تھا کہ فلاں بی بی میری عزیزہ (رشتہ دار) ہیں جو عمر رسیدہ ہیں ۔میرے ساتھ حج کو جانا چاہتی ہیں ،میں ان کو اپنے ساتھ لے جاسکتا ہوں یانہیں ؟میں نے لکھ دیا ہے کہ جب تک کوئی محرم ساتھ نہ ہوتوجائز نہیں ۔ (الافاضات الیومیہ ص۷۳ج۱)