احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
باب۹ شرعی پردہ کے تین درجے مسلمان عورت جو آزاد ہو، باندی نہ ہو بالغ ہوچکی ہو یابالغ ہونے کے قریب ہو ، جوان ہو یا بوڑھی ،اس کے لئے اجنبی مردوں سے پردہ کرنے کے تین درجے ہیں ۔ (۱) ایک یہ کہ چہرہ اور ہتھیلیوں کے علاوہ اور بعض کے نزدیک پیروں کے علاوہ بھی باقی تمام بدن کو کپڑے سے چھپایاجائے اور یہ ادنیٰ (سب سے کم) درجہ کا پردہ ہے ۔ (۲)دوسرے یہ کہ چہرہ اور ہتھیلیوں اور پیروں کو بھی برقع وغیرہ سے چھپایا جائے یہ درمیانی درجہ کا پردہ ہے ۔ (۳) تیسرے یہ کہ عورت دیوار یاپردہ کے پیچھے آڑ میں (اس طرح) رہے کہ اس کے کپڑوں پر بھی اجنبی مردوں کی نظر نہ پڑے ،یہ سب سے اعلیٰ درجہ کا پردہ ہے ،اور یہ تینوں درجے کے پردے قرآن وحدیث میں مذکور ہیں اور شریعت میں ان کا حکم موجود ہے (جن کی تفصیل عنقریب آرہی ہے ) (ثبات الستورمع تسہیل ص۹)پہلے درجہ کا ثبوت (۱)آیت وَلاَ یُبْدِیْنَ زِیْنَتَہُنَّ اِلاَّ مَاظَہَرَمِنْہَا الایۃ وفسربالوجہ