احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
تینوں درجوں کے اعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل پردہ کے تینوں درجوں میں اس اعتبار سے فرق ہے کہ کونسی ضرورت کس درجہ میں مؤثر ہے اور کس درجہ میں مؤ ثر نہیں ۔۔۔۔چنانچہ پہلا درجہ جو کہ جوان اور ادھیڑ اور بوڑھی عورتوں سب پر واجب ہے (یعنی یہ کہ چہرہ اور ہتھیلیوں کے علاوہ تمام جسم کا چھپانا )اس سے بہت سخت مجبور ی کی حالت مستثنیٰ ہے جیسے علاج معالجہ کی ضرورت ،یعنی بغیر ایسی سخت ضرورت کے اجنبی کے سامنے بدن کاکھولنا نہ جوان اور ادھیڑ عورت کوجائز ہے نہ بوڑھی عورتوں کو،اور پردہ کا دوسرادرجہ (یعنی چہرہ اور ہتھیلیوں کا بھی برقع سے چھپانا) جو صرف جوان اور ادھیڑعورتوں پر واجب ہے بوڑھی عورتوں پر واجب نہیں ،سخت مجبوری کی صورت مستثنیٰ ہے گوبہت سخت مجبوری نہ ہو،یعنی اجنبی مرد کے سامنے چہرہ اور ہاتھ کھولنا بوڑھی عورتوں کو تو جائز ہے گوچھپانا ان کے لئے بھی مستحب ہے ،اور جوان اور ادھیڑ عورتوں کو سخت مجبوری کے بغیر اجنبی کے سامنے چہرہ اورہاتھ کا کھولنا حرام ہوگا،اور سخت مجبوری کی حالت میں چہرہ اور ہاتھ کا کھولنا جائز ہوگا،بشرطیکہ کوئی دوسرا مانع نہ پایاجائے ،اور اس مجبوری کی صورت میں اگر کوئی مرد اس کو گھورنے لگے تو اس عورت کو گناہ نہ ہوگااور حدیث میں جو آیا ہے لعن اللہ الناظر والمنظور الیہ (مشکوٰۃ)کہ اللہ تعالیٰ دیکھنے والے پر لعنت کرتے ہیں اور اس پر بھی جس کو دیکھا جائے ۔ توعورت پر یہ لعنت اسی صورت میں ہے جب کہ اس نے بغیر سخت مجبوری کے اپنا چہرہ وغیرہ کھولا ہو ورنہ اگرسخت مجبوری سے اس نے کھولااور پھر کسی مرد نے اسے گھورا (دیکھا) تو اس سے عورت کو گناہ نہ ہوگا (بلکہ مردہی کو گناہ ہوگا)