احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
زیوراستعمال کرنے کا شرعی حکم لباس اور زیور میں کوتاہی کا آسان علاج (عورتوں کو جب دیکھو )ان کی تمام ترگفتگوزیور، کپڑے ،روپئے پیسے کے متعلق ہوتی ہے جس سے معلوم ہوا کہ ان میں زیور کی اور لباس کی محبت بہت زیادہ ہے ۔ اگرکوئی کہے کہ یہ امور توعورتوں میں فطری ہیں ، پھرفطری امر پر کیوں ملامت کی گئی وہ تو اختیارسے باہر ہے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ فطری امر پر ملامت کرنا مقصود نہیں ،بلکہ اعتدال کی تعلیم مقصود ہے کہ عورتوں کو زینت میں انہماک نہ ہونا چاہئے باقی اعتدال کے ساتھ تو زینت ضروری ہے ،علماء نے لکھا ہے کہ شوہر بیوی کو زینت نہ کرنے پر مارسکتا ہے ،مگر یہ نہ ہونا چاہئے کہ رات دن اسی فکر میں رہیں ،لیکن ان کا مزاج یہ ہوگیا ہے کہ رات دن اسی فکر میں پڑی رہتی ہیں ،رات دن ان کا یہی مشغلہ ہوتا ہے ۔ اس کا علاج یہ ہے کہ زیور کا استعمال کم کردیاجائے ۔ یہ مطلب نہیں کہ اپنے گھر میں استعمال کم کردو کیونکہ اپنے گھر میں توعموماً عورتیں زیور پہنتی ہی نہیں اور لباس بھی معمولی ہی پہنتی ہیں ،بلکہ مطلب یہ ہے کہ جب کسی دوسرے کے گھرجاؤ تو زیور کم پہن کر جاؤ،اور لباس بھی معمولی پہن کر جاؤ،باقی سارے زیور کواور قیمتی جوڑوں کو اپنے گھر میں پہنو،کیونکہ شریعت نے عورتوں کو چاندی سونے کا زیور اور ریشم کا کپڑا اسی لئے حلال کیا ہے تاکہ وہ شوہر