احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
باب۱۰ مرد کے دیکھنے کے اعتبار سے احکام کی تفصیل مرد کو شہوت کے ساتھ کسی کی طرف قصداً نظر کرنا جائز نہیں سوائے باندی اور بیوی کے ،اور بلاشہوت نظر کرنے میں تفصیل ہے ،کہ محارم (جیسے ماں ،بیٹی ،بہن) کے چہرہ اورسراور سینہ اور پنڈلی اور بازواور کلائیاں اور دونوں ہتھیلی وقدم کی طرف نظر کرناجائز ہے ۔ اور غیر محارم (مثلاً بھابھی ، پھوپھی زادماموں زاد خالہ زاد بہن وغیرہ) کے چہرہ اور دونوں ہتھیلی اور ایک روایت کے مطابق دونوں قدم بھی دیکھنا جائز ہے، مطلب یہ ہے کہ یہ اعضاء ستر میں داخل نہیں ،اور یہ مطلب نہیں کہ بلاضرورت عورت کا بے پردہ پھرنا اور مردوں کو اس کا نظارہ کرنا درست ہے ،البتہ ضرورت کے وقت سامنے آنا یاباہر نکلنا درست ہے ۔ اسی طرح بہت بوڑھے سے یہ پردہ نہیں ،باقی بلاضرورت اور فتنہ کے خوف کے وقت چہرہ چھپا نا بھی واجب ہے ۔ اور مرد کا دوسرے مرد کے بدن کو ناف سے زانوتک کے علاوہ دیکھنا درست ہے اور بقیہ بدن دیکھنا مطلقاً جائز نہیں لیکن اگر شرعی ضرورت ہو تو اجازت ہے لیکن حتی الامکان شہوت کو قلب سے دفع کرے جیسے کسی جگہ زخم ہو تو معالج کو صرف اتنا بدن دیکھنا درست ہے ۔ (بیان القرآن ص۱۶ج۸ نور)