احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
مسئلہ: ہجڑایاخواجہ سرایاعنین (نامرد) سب کا حکم نامحرم مرد کی طرح ہے، اس لئے احتیاط ان سے لازم ہے ۔ مسئلہ: امردیعنی بے ڈاڑھی کا (خوبصورت) لڑکا بعض احکام میں اجنبی عورت کی طرح ہے یعنی شہوت کے اندیشہ کے وقت اس کی طرف دیکھنا ،اس سے مصافحہ یامعانقہ کرنا ،اس کے پاس تنہائی میں بیٹھنا ،اس کا گانا سننا یا اس کے موجود ہوتے ہوئے گانا سننا یااس سے بدن دبوانا ،اس سے بہت پیار واخلاص کی باتیں کرنا یہ سب حرام ہے ۔ مسئلہ: عورتوں کو پردہ کی وجہ سے سفر میں نماز قضا کرنا جائز نہیں اور نہ بیل گاڑی میں بیٹھے بیٹھے نماز پڑھنا درست ہے بلکہ چادر یابرقع پہن کر نیچے اتر کر کھڑے ہوکر نماز پڑھنا واجب ہے برقع کا پردہ ایسے وقت کافی ہے ۔ مسئلہ: سفر میں اگر کوئی محرم مرد ساتھ نہ ہو تو عورت کو سفر کرنا حرام ہے ۔ مسئلہ: عورت کو مساجد یامقابر(مسجد وقبرستان ) جانا مکروہ ہے البتہ بہت بوڑھی عورت کو مسجد میں حاضر ہونا جائز ہے ۔ (اصلاح الرسوم ص۹۸تا۱۰۳)