احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
آواز بنا کر عورتوں کو سناتے ہیں یہ بہت برا ہے ۔ فقہاء نے نامحرم جوان عورت کو سلام کرنے یا ان کاسلام لینے سے منع کیا ہے ۔ مسئلہ:ایسا باریک کپڑا پہننا جس میں بدن جھلکتا ہو ننگا ہونے کی طرح ہے، حدیث میں ایسے کپڑے کی مذمت آئی ہے ۔ مسئلہ:مرد کو غیر عورت سے بدن دبوانا جائز نہیں ۔ مسئلہ: بجتا ہوازیور جس کی آواز نامحرم کے کان میں جائے یاایسی خوشبو جس کی مہک غیر محرم تک پہنچے استعمال کرنا عورتوں کو جائز نہیں ،یہ بھی بے پردگی میں داخل ہے ،اور جوزیور خود نہ بجتا ہو مگر دوسری چیز سے لگ کرآواز دیتاہو ایسے زیور میں یہ احتیاط واجب ہے کہ پاؤں زمین پر آہستہ رکھے تاکہ اظہار نہ ہو۔ مسئلہ: چھوٹی لڑکی کو بھی بجتا زیور نہ پہنائے ۔ مسئلہ:پیر بھی اگر نامحرم ہوتو دوسرے نامحرموں کی طرح ہے اس کے سامنے بغیرپردہ کے آجانا برا ہے ،البتہ اگر وہ بہت بوڑھا ہو اور مریدنی بہت بڑھیا ہو تو صرف چہرہ اور دونوں ہتھیلیاں اور دونوں پاؤں ٹخنوں سے نیچے کھول دینا جائز ہے ،مگر باقی اعضاء دکھلانا ،یاتنہائی میں اس کے پاس بیٹھنا جائز نہیں ۔ مسئلہ: جس عضو کو زندگی میں دیکھنا جائز نہیں موت کے بعد بھی اس کا دیکھنا جائز نہیں ،اسی طرح زیرناف بالوں کو ،یاعورت کے سر کے بالوں کو اترنے یاٹوٹنے کے بعد دیکھنا جائز نہیں ،اس سے معلوم ہوا کہ عورتیں جو کنگھی کرکے بالوں کو ویسے ہی پھینک دیتی ہیں کہ عام طورسے سب کی نگاہ سے گذرتے ہیں یہ جائز نہیں ۔