احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
مسئلہ: جس طرح بری نیت سے نامحرم کی طرف نظر کرنا ،اس کی آواز سننا، اس سے بولنا ، اس کو چھونا حرام ہے اسی طرح اس کا خیال دل میں جمانا اوراس سے لذت لینا بھی حرام ہے ،اور یہ قلب کا زنا ہے ۔ مسئلہ:اسی طرح نامحرم کا ذکر کرنا یاذکر سننا ،یااس کا فوٹودیکھنا یااس سے خط وکتابت کرنا ،غرض جس ذریعہ سے فاسد خیالات پیداہوتے ہو ں یہ سب حرام ہے ۔ مسئلہ: جس طرح مرد کو اجازت نہیں کہ نامحرم عورت کو بلا ضرورت دیکھے اسی طرح عورت کو بھی جائز نہیں کہ بلا ضرورت نامحرم کو جھانکے، پس اس سے معلوم ہوا کہ یہ جو عورتوں کی عادت ہے کہ دولہا کو یابارات کو جھانک جھانک کر دیکھتی ہیں یہ بری بات ہے ۔ مسئلہ:اگر قابلہ یعنی بچہ جنانے والی کافر ہو زچہ (یعنی جس عورت کے بچہ ہونا ہے (اس ) کو اس کے سامنے جس قدر بدن کھولنے کی ضرورت ہے اس سے زائد کھولنا بھی جائز نہ ہوگا ،اس ملک کی عورتیں اکثر مہترانیوں نائنوں کے آنے جانے میں اس کی احتیاط نہیں کرتیں ہیں ۔ مسئلہ: بعض لوگ جوان لڑکیوں کو اندھے یابینا مردوں سے پڑھواتے ہیں یہ بالکل خلاف شریعت ہے ۔ مسئلہ:نامحرم مرد عورت کاآپس میں گفتگو کرنا بھی بلاضرورت ممنوع ہے اور ضرورت میں بھی فضول باتیں نہ کرے نہ ہنسے نہ مذاق کی کوئی بات کرے ،نہ اپنے لہجہ کو نرم کرکے گفتگو کرے ۔ مسئلہ:گانے کی آواز مرد کی عورت کو یاعورت کی مرد کوسننا دونوں ممنوع ہے، اس سے معلوم ہوا کہ بعض جگہ جو عادت ہے کہ رسمی واعظ مناجات یاقصیدہ