(Banishing day of liquor)،یومِ تعلیم (Educational Day)یومِ آزادی(Independence Day) یوم جمہوریہ (Republic,Day)وغیرہ،ان دنوں کے منانے میں پوری انسانیت کے لیے خیر اور نفعِ عام ہے ، نہ ان میں غیر اللہ کی تعظیم اورمعنیٔ عید موجود ہے ، اورنہ یہ کافروں کی خصائص وعادات میں داخل ہیں ، اورنہ ہی یہ امورِ غیرشرعیہ پر مشتمل ہیں،نیز ان میں شرکت کے بغیر مسلمانوں کے لیے کوئی چارۂ کار بھی نہیں ، کیوں کہ شرکت نہ کرنے کی صورت میں مسلمانوں کی مصلحتیں فوت ہوتی ہیں، اور کچھ قانونی مجبوریاں بھی ہیں، اس لیے ان ایام میں شرکت کی گنجائش ہوگی۔(۳)
۵؍ ستمبر کو پورے ہندوستان میں یومِ اساتذہ منایا گیا، طلبہ وطالبات کی طرف سے اس مناسبت سے پروگرام پیش کیے گئے، جن کا مقصد طلبہ میں اپنے اساتذہ کے لیے قدر واحترام کے جذبات کو پیدا کرنا ہوتا ہے، لیکن یہ جذبات وقتی نہیں بلکہ دائمی ہونا چاہیے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ماں باپ کے بعد کسی بھی انسان کا سب سے بڑا محسن اس کا استاذ ہوتا ہے، استاذ باپ کا درجہ رکھتا ہے ،معلوم ہواکہ استاذ کا مقام بہت اونچا ہے، اور یہ ایک حقیقت ہے کہ جو شخص جتنے اونچے مقام پر فائز ہوتا ہے، اسی نسبت سے اُس کی ذمہ داری بھی ہوتی ہے۔تو استاذمیں ہمیشہ اپنے شاگردوں کے لیے باپ کی سی محبت وشفقت، اور شاگردوں میں بیٹوں ، بیٹیوں کی طرح اطاعت وفرماں برداری ہونی چاہیے، تب تو اس طرح کے پروگرام اپنے مقصد میں کامیاب ہیں، لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ اس سلسلے میں دونوں جانب سے کوتاہی ہورہی ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تعلیم وتعلُّم کا یہ مقدس پیشہ آج