چھونے کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے، یا وضو کے بغیر بھی اسے چھوا جاسکتا ہے؟
(ج): اگر بریل کوڈ میں قرآن تیار کرنا درست ہے، تو کیا اس کے کچھ مخصوص آداب واحکام ہیں؟
(۳) جـــواب : (الف): بریل کوڈ کے عربی رسم الخط اور رسمِ عثمانی نہ ہونے کے باوجود نابیناؤں کی مجبوری وسہولت کی بنا پر بریل کوڈ میں قرآن مجید میں تیار کرنا درست اور مستحسن ہے۔ (۹)
(ب): بریل کوڈ میں تیار کردہ قرآن پر اصل قرآن کی طرح احکام جاری نہیں ہوں گے(۱۰)،البتہ بحیثیت وجوبِ تعظیم وآداب وحرمتِ امتھان واستخفاف بریل کوڈ قرآن کا حکم بھی اصل قرآن کی طرح ہوگا(۱۱)، لہٰذا اسے بلاوضو چھونا اور پڑھنا اور لکھنا خلافِ ادب ضرور ہوگا۔ (۱۲)
(ج): ٭ایسی خود ساختہ من گھڑت علامت جو قرآن اور بریل کے ماہرین کی مسلمہ علامات سے ٹکراتی ہو انہیں اختیار نہ کیا جائے، کہ غیر معروف علامات باعث تشویش، غلط فہمی اورسببِ اختلاف و گناہ ہے۔
٭ بریل نسخے کی ایڈیٹنگ اور پروف ریڈنگ مطمئن بخش، یقینی اور اغلاط سے پاک ہو۔
٭ مسلمہ عربی بریل کے علاوہ کوئی نامانوس بریل طباعت میں اختیار نہ کی جائے۔
٭ عربی بریل کے حروف چوں کہ مکمل طور پر رسم عثمانی کے معیار کے موافق نہیں ہیں، لہٰذا ان کی پہچان اور صحت وتجوید پر مکمل توجہ دی جائے، وغیرہ وغیرہ۔