طبع ہوچکے ہیں، مختلف زبانوں میں اس کے تراجم کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا، ایک صاحب فارسی میں ترجمہ کر رہے ہیں، جامعہ کے ایک آسامی طالبِ علم نے فون پر اطلاع دی کہ میں نے اس کا آسامی زبان میں ترجمہ کرلیا ہے، اسی طرح ’’محقق ومدلل جدید مسائل ‘‘ کی دو جلدیں اور ’’کرسی پر نماز‘‘ کا مسئلہ ، ’’ٹوکن دے کر زمین کی خرید وفروخت‘‘ کا مسئلہ’’قربانی کے مسائل‘‘، غرضیکہ مذکورہ تمام کتابیں دلائل سے آراستہ وپیراستہ ہیں، اور علما وطلبہ میں بڑی مقبول ہیں، آپ کی لکھی گئی کتابوں کی خصوصیت یہ ہے کہ مسائلِ فقہیہ پر حتی المقدور قرآنی آیات، احادیثِ نبویہ اور پھر تائید کے لیے فقہاء کی عبارتوں سے استدلال کی کوشش کی جاتی ہے۔
مفتی صاحب ہر سال ’’اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا‘‘ کے فقہی سمیناروں کے لیے پورے اہتمام کے ساتھ مقالات تیار کرتے ہیں، اور گاہے بہ گاہے امت کو درپیش مسائل پر مضامین اور مقالات بھی قلم بند فرماتے رہتے ہیں، جو اپنے اندر ادب کی چاشنی اور مسائل کا اِدراک اور اس کا حل پیش کرتے ہیں، الغرض! آپ کی محنتوں کا عظیم ثمرہ علم دوستوں، طلبہ، علما ، مفتیانِ کرام اور عوام الناس سب ہی کے لیے ایک تحفۂ گراں مایہ ہے، اللہ تعالیٰ آپ کی محنتوں کو شرفِ قبولیت سے نوازے، امت کو آپ کے علم سے خوب نفع پہنچائے، آپ کو مزید زورِ قلم عطا فرمائے، آخرت کے لیے ذخیرہ بنائے، اور امت کواس کی قدر دانی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!
حذیفہ وستانوی
۷؍ ربیع الاول، ۱۴۳۸ھ