احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
کے لئے نہ ہوان کو)توگناہ نہیں ہوتا، اور جو عورتیں محض دکھلاوے کے لئے پہنتی ہیں وہ گنہگار ہیں ،اور اس کی علامت یہ ہے کہ اپنے گھر میں توذلیل وخوار بھنگنوں کی طرح رہتی ہیں ،اور جب کہیں شادی میں نکلیں گی تو نواب کی بچی بن کر جائیں گی،اب عورتیں دیکھ لیں (اور اپنے دل کو ٹٹولیں ) کہ یہ جوڑے بدل بدل کرجاتی ہیں ،اس میں ان کی کیانیت ہوتی ہے اگر اپنی راحت اور دل کی خوشی ہے تو گھر میں اس ٹھاٹھ سے کیوں نہیں پہنتیں ۔ بعض عورتیں کہتی ہیں کہ ہم اپنے خاوند کی عزت کے لئے عمدہ جوڑاپہن کر نکلتی ہیں ،اگر اس تاویل کو مان لیا جائے تو پہلی دفعہ ایک جوڑاتم نے شادی کے لئے نکالاتھا ،خاوند کی عزت کے لئے تمہارے خیال میں وہی کافی تھا اب دیکھوکہ اگر کبھی شادی میں دوتین دن جانا ہوجائے تو تم تینوں دن اسی ایک جوڑے میں جاؤ گی ، یا ہر دن نیا جوڑا بدلوگی؟ ہم تو یہ دیکھتے ہیں کہ ہردن نیاجوڑا بدلا جاتا ہے آخر یہ کیوں ؟ خاوند کی عزت کے لئے توایک بہت کافی تھا ، مگر نہیں ! ایک جوڑے میں ہر دن نہیں جاسکتیں بلکہ ہردن نیاجوڑا بدلتی ہیں ، اگر اور کچھ نہ بھی بدلیں گی تو دوپٹہ توضرورہی بدلیں گی کیونکہ وہ سب سے اورپر رہتا ہے ،سب کی نظریں اس پر پہلے پڑتی ہیں ،اس لئے اس کو ضرور بدلیں گی تاکہ ہردن نیا جوڑا معلوم ہو ،یہ سب ریا ہے اور اس غرض سے قیمتی کپڑا یازیور پہننا حرام ہے ۔ (غریب الدنیا ص۱۵۶ملحقہ دین ودنیا)