احکام پردہ ۔ عقل و نقل کی روشنی میں |
حکام پر |
|
چیت سے زیادہ جذبات کو بھڑکانے والا ہے یااخباروں میں مضمون دینا جیسا کہ آج کل رواج ہے کہ اپنا پتہ اور نشان بھی لکھ دیاجاتا ہے (یہ سب) کیسے جائز ہوگا؟ (۶)اجنبی عورت سے بدن دبوانا جائز نہیں ۔ (۷)توپھر اس کا ہاتھ ہاتھ میں لینا جیسا کہ جاہل پیر بیعت کے وقت لیتے ہیں کیسے جائز ہوگا؟ (۸)اجنبی عورت کے بدن سے ملے ہوئے(یعنی پہنے ہوئے) کپڑے پر نفس کے میلان کے ساتھ نظر کرنا جائز نہیں ۔ (۹) آئینہ یاپانی پر جو کسی عورت کا عکس پڑتا ہو تو اس کا دیکھنا جائز نہیں اس بناء پر اس کا (یعنی اجنبی عورت کا) فوٹودیکھنا جائز نہیں ۔ (۱۰)اجنبی مردکے سامنے کا بچا ہوا کھانا عورت کو کھانا یااس کا الٹا (یعنی عورت کا بچا ہوا مرد کو کھانا ) اگر نفس کو اس میں لذت ہو تو یہ کھانا مکروہ ہے ۔ (۱۱)رضاعی (دودھ شریکی) بھائی اور داماداور اسی طرح شوہر کا بیٹا (جو پہلی عورت سے ہو) گویہ سب محارم میں سے ہیں ( جن سے پردہ نہیں ) مگر زمانہ کے فتنہ پر نظر کرکے ان سب سے مثل نامحرم کے پردہ کرنا ضروری ہے ۔ (۱۲) عورت کے بال اور ناخن جو بدن سے جداہوگئے ہوں ان کا دیکھنا جائز نہیں ۔ (۱۳)اجنبی عورت کے تذکرہ سے نفس کولذت دینا جائزنہیں ۔ (۱۴)اجنبی عورت کے (خیال) وتصورات سے لذت لینا حرام ہے ۔ (۱۵)حتیٰ کہ اگر اپنی بیوی سے متمتع ہو( یعنی صحبت کرے) اور اجنبی عورت کا تصور کرے وہ بھی حرام ہے ۔ (ثبات الستورص۴۱)