وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
الدنیا متاع وخیر متاعھا المرأۃ الصالحۃ
’’دنیا ایک متاع (فائدے مند)ہے اور اس دنیا کی سب سے قیمتی متاع نیک بیوی ہے‘‘
{4} چوتھی صفت یہ ہے کہ اس کے ہاتھ کام کاج میں مصروف رہیں ۔
{5} انگلش کا ایک فقرہ ہے :
House is built by hands but home is built by heart
’’ مکان تو ہاتھوں سے بن جاتے ہیں مگر گھر ہمیشہ دلوں سے بنا کرتے ہیں‘‘
اینٹیں جڑتی ہیں تو مکان بن جاتے ہیں مگر جب دل جڑتے ہیں تو گھر آباد ہوجا یا کرتے ہیں ۔مطلب یہ ہے کہ ازدواجی زندگی میں معمولی معمولی باتوں کو اگر حد سے زیادہ اہمیت دی جانے لگے تو معاملات سلجھنے کے بجائے بگڑنا شروع ہو جاتے ہیں ،تو عورت کی خوبی یہ بیان کی گئی کہ وہ چھوٹی چھوٹی باتیں اپنے گھر میں ہی سمیٹ لینے والی ہو ،ایسی نہ ہو کہ وہ معمولی جھگڑوں کو Talk of the townبنا دے ۔
زندگی کو سنوارنے کے لئے ایک بہترین مشورہ یہ ہے کہ عفو و درگزر اور افہام و تفہیم سے ہر جگہ کام لینا چاہئے ،بلکہ ایک روٹھے تو دوسرے کو منا لینا چاہئے ۔کسی شاعر نے کیا خوب کہا:
اتنے اچھے موسم میں
روٹھنا نہیں اچھا
ہار جیت کی باتیں
کل پہ ہم اٹھا رکھیں
آج دوستی کرلیں
ایک اور شاعر کہتاہے:
زندگی یونہی بہت کم ہے محبت کے لئے
روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
ایک مثالی بیوی کا قصہ:
قاضی شریح ؒ نے امام عامر بن شراحیل شعبیؒ سے ایک دن ملاقات کی تو امام شعبی نے ان سے گھریلو حالات کے بارے میں سوال کیا تو قاضی صاحب نے انہیں بتایا کہ شادی ہوئے بیس سال ہو چکے ہیں لیکن میں نے اپنی بیوی سے کوئی ایسا کام یا کوئی ایسی حرکت نہیں دیکھی جس