نہ کرنے دے۔یہی واجب اور فرض عورت کے حق میں کس قدر ہوگا؟
اگر آپ کا خاوند آپ سے کوئی وعدہ کرتا ہے اور پھر اسے پورا نہیں کرسکتا لیکن کوئی عذر پیش کردیتاہے تو فوراً عذر قبول کر لیجئے،اور ذہن میں آنے والے برے خیالات کو فوراً صاف کردیجئے۔
خاوند کے غصے کے دوران…:
جب آپ دیکھیںکہ آپ کا خاوند غصے میں ہے تو اس کے غصے کو بجھانے کی ہر ممکن کوشش کیجئے ،اس کے سامنے عجز وانکساری کیجئے ،اور آپ سے جو غلطی صادر ہوئی ہے اس پر معذرت کیجئے۔اگر چہ وہ ظم ہی کیوں نہ کر رہا ہو لیکن یاد رکھیئے!آپ کی خوش نصیبی اس حدیث میں بیان کی گئی ہے۔
ألا أخبرکم نسائکم من أھل الجنۃ؟
الودود الولود
’’کیامیں تمہیں تمہاری جنتی بیویوں کے بارے نہ بتلاؤں؟
وہ وہ ہوں گی جو بہت محبت کرنے والے اور خوب بچے جننے والی ہوں گی۔
جب ان کا خاوند ان سے ناراض ہو گا تو وہ اس کا ہاتھ پکڑ کر کہیں گی:
واللہ لا اذوق غمضا حتی ترضی
میں اس وقت تک سوںگی نہ ،جب تک کہ آپ راضی نہ ہو جائیں…
بسا اوقات ایسا ہو گا کہ آپ کا خاوند آپ سے ناراض ہو گا تو کوشش کیجئے کہ وہ سونے سے پہلے آپ سے راضی ہو جائے۔ ہر حال میں اسے منانے کی کوشش کیجئے‘ یہ خیال نہ کیجئے کہ قصور تو اس کا ہے تو میں کیوں معذرت کروں؟
اپنا اجر اللہ کے ہاں تلاش کیجئے۔ اللہ پاک آپ کے ہر ہر عمل کو دیکھ رہا ہے۔ اسے معلوم ہے کہ کون ظالم ہے اور کون مظلوم۔ آپ ہر لمحہ و لحظہ اس حدیث کو ذہن میں رکھیے!
ایما امرأۃ ماتت و زوجھا عنھا راض دخلت الجنۃ
’’جو عورت بھی اس حال میں فوت ہوئی کہ اس کا خاوند اس سے راضی تھا تو وہ جنت میں داخل ہو گی‘‘۔
اور موت کا وقت معلوم نہیں‘ ہر وقت اس کا خطرہ آئے کھڑا ہے۔
ایک عورت اپنے والد کے سامنے رونے لگی‘ والد نے رونے کی وجہ