ملبوسات میں اسی کو زیادہ اپنا لیں۔
لباس میں جہاں تک شریعت اجازت دے‘ خاوند کی اطاعت جائز ہے‘ گھر کے اندر خاوند جیسے لباس کو پسند کرے عورت اس کی رائے کا احترام کرے۔
ان باتوں کے ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ انسان کا ظاہر اگر کسی کی آنکھ کو اچھا لگے تو انسان کو دلی خوشی ہوتی ہے۔ میاں بیوی میں اگر ایک دوسرے کی رضا کا لحاظ نہ ہو تو زندگی دشوار ہو جاتی ہے۔
جس طرح عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا خاوند جب باہر جائے تو ممتاز نظر آئے اور اس کا وجود ایک عمدہ منظر کی عکاسی کرے‘ اسی طرح خاوند اپنی بیوی کو گھر میں دیکھنا چاہتا ہے۔ عورت پر اس کی خواہش کا احترام لازمی ہے۔
خوشبو… جمال کا اہم عنصر
ظاہری جمال میں خوشبو کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ خوشبو کے انتخاب کے لیے آپ اپنے شوہر کی پسند کا خاص خیال رکھیں۔ اس لیے کہ خوشبؤوں کا معیار ہر انسان کے ہاں الگ اور ممتاز ہوتا ہے۔
بعض لوگ ہلکی اور دھیمی خوشبو پسند کرتے ہیں اور بعض تیز۔ آپ ان کی پسند دیکھ لیجیے اور اس کے مطابق استعمال کیجیے۔ ایک بات کا لازمی خیال رکھیئے کہ خوشبو آپ کی ضروریات میں سے اہم عنصر کا درجہ رکھے‘ ہر وقت آپ کے پاس خوشبو موجود رہے۔ اگر آپ اپنے لیے کوئی خاص خوشبو مختص کر سکیں تو بہت بہتر‘ بس خوشبو ایسی ہو کہ آپ کی شخصیت کی پہچان بن جائے۔
ترمذی شریف میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
مثل الرافلۃ فی الزینۃ فی غیر اھلھا کمثل الظلمۃ یوم القیامۃ لانور لھا۔
’’گھر سے باہر خوشبو لگانے والی عورت کی مثال قیامت کے دن تاریکی کی سی ہے جس کا کوئی نور نہ ہو گا‘‘۔
اس بات کا خاص التزام کیجئے کہ گھر سے باہر نکلتے ہوئے آپ کے وجود سے اٹھنے والی مہک غیر مردوں کی ناک تک نہ پہنچے۔
بس اس بات کا خیال رکھ لیجیے کہ آپ کا خاوند آپ کے وجود سے خوشبو کے علاوہ کچھ اور نہ سونگھے۔
باطنی حسن و جمال: