کس طرح ان میں صبر کیا۔ اب بھی حوصلہ وہمت پیدا کریں۔ سابقہ مصائب سے سبق حاصل کریں۔
عزم راسخ پیدا کیجئے کہ میں اس ناکامی کو فتح سے ہمکنار کروں گی۔اس کے رخ کو ہمت اور جان سے موڑ کر ان شاء اللہ دم لوں گی۔
ہر وقت اپنے آپ کو خوش رکھیے‘ کسی وقت بھی سست اور پریشان مت رہیے۔ یہی چیز آپ میں ایک نئی جان پھونک دے گی۔ آپ کو حالات سے نبرد آزما ہونے کے لیے ان کے مقابل لا کھڑا کرے گی۔
لیکن یہ سب باتیں اس صورت میں ہیں کہ جب آپ اسلام کی تعلیمات پر عمل کریں۔ ذکر و فکر‘ عبادت و ریاضت بھی اور اپنے نفس کو پاکیزہ اور دماغ کو طاہر و صاف کریں۔ بزرگان دین کی کتب سے استفادہ کیے بغیر ان حالات و عادات کا پیدا ہونا محال و مشکل ہے۔
سادگی اپنائیے:
زندگی میں سادگی کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ مزاج میں سادگی ہو تو انسان ہر ماحول میں اپنے آپ کو ضم کرلیتا ہے‘ اسے کسی طرح کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
سادگی کیا ہے؟
اپنی خواہشات کو غیر معمولی طریقے سے انجام دینے کی عادت چھوڑ دیجئے۔ آپ کی زندگی سادگی کا نمونہ بن جائے گی۔
کہتے ہیں کہ اگر عورت سادگی اختیار کرلے تو سارا معاشرہ سادگی والا بن جاتا ہے۔ کائنات کی ہر چیز میں سادگی دکھائی دینے لگتی ہے۔ زندگی سے تکلف نکل جاتا ہے۔
لیکن اگر عورت ہی سادگی کو لات مار دے تو بے چارے مردوں کو ان کے سامان آرائش و زیبائش کے حصول کے لیے جس قسم کی تگ و دو کرنی پڑتی ہے‘ خدا ہی جانے!
آپ کو زندگی میں جو چیز بھی سادگی کے ساتھ آسانی سے میسر ہوجائے اس کو فوراً قبول کرلیجئے‘ زیادہ لمبے جھگڑوں میں نہ پڑیے۔ آپ کی سادگی کی عادت نہ اپنانے کی وجہ سے آپ کے شوہر نامدار کو زیادہ دولت کمانے اور بے سود امور میں پڑنے اور سر کھپانے کی ضرورت پڑے گی۔