میںآوازیں نکالتی ہیں‘‘
یہ بات امام صاحب تک پہنچی تو آپ نے اس کی طرف کچھ ہدیہ بھیجا ۔ہدیے کی وصولی کے بعد اس نے کہا:
اذا ما الناس یوما قایسونا
بآیدہ من الفتیا طریقۃ
اتیناھم بمقیاس صحیح
مصیب من طراز ابی حنیفۃ
اذا سمع الفقیہ بھا وعاہا
واثبتہا بحبر فی صحیفۃ
’’لوگ اگر کسی دن ہمارا مشکل اور انوکھے فتوے میں امتحان لیں تو ہم ان کے پاس ابو حنیفہ کی طرز کا صحیح قیاس لاتے ہیں‘ فقیہ جب اس کو سنتا ہے تو یاد کرتا ہے اور سیاہی سے اپنے دفتر میں قلم بند کر لیتا ہے‘‘
ہدیے کی مٹھاس…:
ہدیے کی مٹھاس کس قدر زیادہ ہوتی ہے ؟اور ہدیہ کس طرح دشمن کو دوست میں تبدیل کر دیتا ہے ؟اس کے بارے میں ایک عرب شاعر نے کیا خوب کہا:
ان الھدیۃ حلوۃ
کالسحر تختلب القلوب
تدنی البعید من الہوی
حتی تصرہ قریب
وتعید مقطعن العدا
وۃ بعد بغضتہ جیبا
’’بے شک ہدیہ ایک مٹھاس ہے،جیسے جادو جو دلوں کو اچک لیتا ہے،محبت سے دور رہنے والوں کو قریب کر دیتا ہے۔عداوت اور نفرت رکھنے والے کو دوست بنا دیتا ہے۔بغض رکھنے والے کے دل کی کدورت کو ختم کر دیتا ہے اور گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔‘‘
الانسان عبد الاحسان:
انسان کی فطرت ہے کہ اگر اس کے ساتھ احسان کیا جائے تو اس کادل