حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بلّغی من لقیت من النساء أن طاعۃ الزوج و احترامًابحقہ یعدل ذلک، و قلیل منکن من یفعلہ
’’جو عورت بھی تمہیں ملے اسے میرا پیغام پہنچا دو کہ خاوند کی اطاعت اور اس کے حقوق کا احترام اس (جہاد) کے مساوی ہے (لیکن یاد رکھنا) تم میں سے بہت کم ایسا کرنے والی ہوں گی۔‘‘
خاوند کی نافرمانی… عذاب جہنم:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تم میں سے بہت کم خاوند کی اطاعت کرنے والی ہوں گی‘‘۔
اور یہی چیز خواتین کی اکثریت کے جہنم میں جانے کا سبب ہے۔ عموماً خواتین اپنے شوہروں کی زندگی بھر کی محبت‘ مودت اور ادائیگی حقوق کو ذرا سی مصیبت آنے پر جھٹلا دیتی ہیں اور یہ ایسی حقیقت ہے کہ جسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بیان فرمایا ہے۔
اپنے خاوند کی نافرمانی بہت جلدی کرتی ہیں۔ ہر مصیبت پر ان کی زبان پر ایک ہی جملہ آ جاتا ہے: ’’میں نے تو اس گھر میں کبھی کوئی خوشی دیکھی ہی نہیں‘‘۔
حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اطلعت فی النار فاذا اکثر اھلھا النساء یکفرن العشیر لواحسنت الی احداھن الدھر‘ ثم رأت منک شیئا، قالت: ما رأیت منک خیرا قط
(رواہ البخاری)
’’میں نے جہنم میں جھانکا تو دیکھا کہ جہنمیوں کی اکثریت خواتین کی ہے (وجہ یہ ہے کہ) یہ اپنے خاوندوں کی نافرمانی کرتی ہیں۔ اگر تم کسی خاتون کے ساتھ زمانہ بھر احسان کرتے رہو پھر (کبھی) اسے تمہاری طرف سے کوئی دکھ یا مصیبت پہنچ جائے تو (فوراً) کہد ے گی:
’’میں نے تو کبھی تم سے کوئی بھلائی پائی ہی نہیں‘‘
حقوق زوجیت ادا نہ کرنے پر وعید:
مرد عورت سے سکون اور راحت حاصل کرتا ہے۔ عورت کی تخلیق کا مقصد بھی یہی ہے۔ خاوند کی اطاعت کے تحت حقوق زوجیت بھی آتے ہیں۔ اگر کوئی عورت اپنے خاوند کے بلاوے پر لبیک نہ کہے تو ایسی عورت کے بارے میں حدیث میں سخت وعید آئی ہے۔