گناہ کے گناہ ہونے کا خیال ہی دل سے نکل جاتا ہے اور رفتہ رفتہ وہ ہر بات میں والدین کے سامنے جھوٹ بولنے لگتے ہیں۔
یاد رکھیے! امور زوجیت میں خواتین کے لیے اپنے خاوند کے سامنے ایک صورت میں جھوٹ بولنے کی اجازت ہے۔ جیسے یوں سمجھ لیجیے کہ اگر آپ کے خاوند آپ سے دریافت کریں کہ آپ کو ان سے کتنی محبت ہے؟
اور اس کے جواب میں آپ آسمان و زمین کے قلابے ملا دیں جس میں جھوٹ کی کچھ آمیزش بھی ہوتو یہ جائز ہے۔ اسی طرح اگر آپ ان کے سامنے ذومعنی لفظ بول کر اس کا ایسا معنی اپنے ذہن میں رکھیں کہ جس کی طرف انسان کا ذہن نہ جاتا ہو‘ یہ بھی جائز ہے۔
یہ سب محض اس وجہ سے کہ رشتہ زوجیت میں کسی قسم کا خلل نہ آئے۔
ایک کامیاب بیوی کا بیان ذرا غور سے پڑھیے:
’’میں نے اپنی زندگی کے بیس سالوں میں اپنے خاوند کے سامنے ایک مرتبہ بھی جھوٹ نہیں بولا‘ بلکہ ہنسی خوشی اور غم‘ تنگی اور خوشحالی ‘ ہر حال میں میں نے ان کے ساتھ سچ بولا۔ ان کی صداقت اور صراحت پر ہر آسان اور مشکل مرحلے پر مطمئن رہی‘ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہماری زندگی سچائی اور وضاحت سے بھر گئی‘ ہماری اس سچائی کا سب سے بہترین پھل ہمیں یہ ملا کہ ہماری اولاد نے ہم سے ہرمعاملے میں سچ بولنا سیکھ لیا۔ اور اب ہم صداقت کی جنت کی ٹھنڈی فضاؤں میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور ہر قسم کے آرام و سکون سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ‘‘ (تجربۃ زوجۃ ناجحۃ‘ صفحہ 18)
خاوند کا شکریہ ادا کیجیے!
اپنے خاوند کا شکریہ ادا کیجیے‘ ہر معاملے میں ان کی حوصلہ افزائی اور تعریف کیجیے۔ ایک حدیث میں ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
لا ینظر اللہ الی امرأۃ لا تشکر زوجھا
’’اللہ پاک ایسی عورت کی طرف نظر رحمت نہیں ڈالتا جو اپنے خاوند کی ناشکری کرتی ہو‘‘۔
خاوند کے شکریے کا بہترین رویہ یہ ہے کہ آپ ان کا ہر کام بغیر کسی ملال اور چہرے پر سلوٹ ڈالے کریں‘ مصائب میں ان کے ہمراہ نہ صرف صبر کریں بلکہ انہیں حوصلہ دیں اور ان کے ہر کام پر خوشی کا اظہار کریں۔