قدر استقبال کرتی ہوںجبکہ میری آمد پر یہ کسی گرمجوشی کا اظہار نہیں کرتے۔ آپ اس بات کو چھوڑ دیجئے۔ اپنے اظہار و رغبت کو خوب بڑھایئے‘ آپ کی یہ دل لگی انہیں کبھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گی۔
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ جذبات کے الجھاؤ میں مرد عورت سے کافی مختلف ہے‘ کیونکہ عورت فطرتی طور پر خاوند اور امورخانہ داری کے لئے پیدا کی گئی ہے ، اس کی تمام تر توجہ کامرکز اس کا خاوند ہے ، جبکہ مرد کو گھر سے باہر کے مختلف کاموں کا فکر لگا ہوتاہے۔اگر وہ اپنے جذبات کا اظہار کھل کر نہیں کر رہے تو آپ ہرگز یہ خیال نہ کیجئے کہ انہیں آپ سے محبت نہیں یا وہ آپ میں دلچسپی نہیں لیتے۔ بلکہ اپنی فکر اور سوچ کا زاویہ مثبت رخ پر لگایئے اور زندگی سے لطف اندوز ہوجایئے۔
وجدانی ہم خیالی:
اگر خاوند کو کوئی تشویش اور فکر لاحق ہے تو آپ اپنے ظاہر کو یوں بنا لیجئے کہ آپ کو ان سے زیادہ فکر لاحق ہے اگر چہ آپ کے دل میں فرحت و شادمانی کسی اور وجہ سے اس قدر بھر پور ہو کہ ظاہری طور پر امڈ رہی ہو۔
لیکن وجدانی طور پر آپ اپنی حیثیت کو قربان کرتے ہوئے ان کی ہم خیال بن جایئے، اسی طرح اگر آپ کسی پریشانی سے دو چار ہیں تو حد سے زیادہ اور فوراً انہیں آگاہ نہ کیجئے اور نہ ہی اپنی پریشانی کی وجہ سے ان کی پریشانی میں اضافہ کیجئے، بلکہ کوشش کیجئے کہ آپ کے چہرے کو دیکھ کر انہیں تسلی ہو اور وہ صبر کرتے ہوئے اس کے لئے مستعد ہوجائیں۔
آپ اپنے خاوند سے محبت کرتی ہیں؟
اپنی شیریں بیانی سے اپنے خاوند کا دل جیتئے اور اسے اس بات کی تسلی کرایئے کہ اس کے بغیر آپ کی زندگی ادھوری ہے، اگر آپ یہ محسوس کریں کہ وہ آپ سے اتنی محبت نہیں کرتے جتنی کہ آپ ان سے کرتی ہیں تو اس بات کاقوی امکان ہے کہ آپ کا اظہار محبت کرناان کے جذبہ محبت کو تحریک دے سکتا ہے۔ آپ کی محبت ان کے دل میں آپ کے لئے محبت کا ایک خوبصورت دریچہ کھول سکتی ہے‘ اس سلسلے میں حضرت عمر بن الخطاب کا ایک مقولہ ذہن میں رکھیئے: