پینے کی چیز ملنے کے باوجود بھی خاوند کی خوب مذمت کرتی ہے ‘ شور بہت کرتی ہے ‘غیر کا مال غصب کر لیتی ہے‘ اس کے فتنے کی آگ بجھتی نہیں ‘ اس کی سخت اندھیری ٹھہرتی نہیں ہے‘ دل کی بہت تنگ ہوتی ہے۔(چہرے اور سر کا)پر وہ کھلا رکھتی ہے‘ بچے کی پرواہ نہیں کرتی‘اور گھر گندہ رکھ چھوڑتی ہے‘ اور وہ ظالم ہوکر بھی روتی ہے اور موقع پر موجود بھی نہیں ہوتی لیکن گواہ بن جاتی ہے ‘ اس کی زبان جھوٹ بولتی ہے اور اس کا خون فسق و فجور بہاتا ہے۔
اللہ ہماری خواتین کو ایسا عادات بد سے بچائے!
ایک سمجھدار خاوند کی اپنی بیوی کونصیحت:
ایک خاوند نے اپنی بیوی کو پہلی ملاقات میں یہ نصیحت کی کہ چار باتوں کا خیال رکھنا:
v پہلی بات یہ ہے کہ مجھے آپ سے بہت محبت ہے اسی لئے میں نے آپ کو بیوی کے طور پر پسند کیا،اگر آپ مجھے اچھی نہ لگتیں تو میں نکاح کے ذریعے آپ کو گھر ہی نہ لاتا، آپ کو بیوی بناکرگھر لانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مجھے آپ سے محبت ہے ۔تاہم میں انسان ہوں فرشتہ نہیں ہوں اگر کسی وقت میںغلطی کر بیٹھوں تو تم اس سے چشم پوشی کرلینا،چھوٹی موٹی کوتاہیوں کو نظر انداز کردینا،غلطی تو انسان سے ہی ہوتی ہے‘ جب اللہ تعالی غلطی کو معاف کرنے کا دروازہ بند نہیں کرتے تو انسان کیوں کرے۔
v اور دوسری بات یہ کہی کہ دیکھنا کہ مجھے ڈھول کی طرح نہ بجانا ، بیوی نے کہا کیا مطلب؟اس نے کہا جب بالفرض اگر میں غصے میں ہوں تو میرے سامنے اس وقت جواب نہ دینا، مرد غصے میںجب کچھ کہہ رہا ہو اور آگے سے عورت کی بھی زبان چل رہی ہو تو یہ چیز بہت خطرناک ہوتی ہے۔ اگر مرد غصے میں ہے تو عورت Avoidکرجائے اور بالفرض عورت غصے میں ہے تو مرد Avoidکرجائے۔دونوں طرف سے ایک وقت غصے میں آجانا۔
یہ یوں سمجھئے کہ رسی کو دونوں طرف سے کھینچنے والی بات ہے ،ایک طرف سے رسی کو کھینچیں اور دوسری طرف سے ڈھیلا چھوڑدیں تو وہ نہیں ٹوٹتی‘ اگر دونوںطرف سے کھینچیں تو پھر کھچ پڑنے سے وہ رسی ٹوٹ بھی جاتی ہے اسی طرح میاں بیوی جب ایک وقت میں دونوں غصے میں آجائیں گے تو ریاضی کے اعتبار سے وہ غصے کا