اولاد کی ماں سے دوری:
عورت جب سماج کے کام میں مصروف ہوتی ہے تو ماں ہونے کی حیثیت سے وہ مامتا کا کردار ادا نہیں کرسکتی۔ اولاد کی تربیت میں بہت سی کوتاہیاں جنم لیتی ہیں، جدید نسل کی تباہی معاشرے کی تباہی کا سبب بنتی ہے۔
اس بارے میں مختلف قسم کے بچے لے کر دو سال تک ان پر تحقیق کی گئی۔ بچوں کے ایک گروپ کی پرورش ان کی ماں جبکہ دوسرے کی پرورش آیا نے کی۔ دو سال کے بعد دیکھا گیا کہ جو بچے ماں کی شفقت اور مامتا سے محروم تھے وہ ٹھیک طور پر نہ بول سکتے تھے اور نہ ہی چل سکتے تھے۔ اس سے بڑھ کر جانکاہ حادثہ یہ تھا کہ ایسے بچوں میں سے 37 فیصد زندگی کی پانچ بہاریں بھی نہ دیکھ سکے۔ جبکہ نفسیاتی پیچیدگیاں اس کے علاوہیں۔ وہ خدا ہی جانے!
اخلاقی بے راہ روی:
سماجی شعبہ جات میں کام کرنے والی خواتین اکثر و بیشتر کسی مرد کے ماتحت ہوتی ہیں۔ انہیں ہر وقت اپنے Boss کی نظر کا جواب زیر لب مسکراہٹ سے دینا پڑتا ہے۔
اگر خاتون Reception پر ہو تو اس کا کام صرف گاہکوں کے دلوں کولبھانا ہے۔ اکثر دفاتر میں خوبرو دو شیزو کو بٹھا کر محض گاہکوں کو متوجہ کیا جاتا ہے۔
مغرب میں کی گئی تحقیق کے مطابق مردوں کے ماتحت کام کرنے والی خواتین میں جو Rape کے واقعات رونما ہوتے ہیں ان میں سے 90 فیصد واقعات میں خواتین کی رضا نہیں ہوتی۔
پھر مخلوط ماحول میں کام کرنے والی خواتین اکثر اپنا دل کسی نہ کسی مرد کے دامن فریب میں اٹکا بیٹھتی ہیں۔ اس سلسلے میں شادی شدہ اور غیر شادی شدہ کی کوئی تخصیص نہیں۔
معاشرے کی تباہی:
سماجی کاموں سے فارغ ہوکر جب مرد تھکاماندہ گھر واپس پلٹتا ہے تو اس کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ اس کی بیگم گھر میں سب سے پہلے اس کا استقبال کرنے والی ہو‘ خاتون کی دل آویز مسکراہٹ اس کے دن بھر کی تکان کو دور کردیتی ہے۔ اس کا دماغ جو دن بھر سماجی مصروفیات میں