مقصد میں کامیابی کے حصول کی دعا کرے اور اس کی استعانت طلب کرے جیسا کہ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
احرص علی ما ینفعک ،واستعن باللہ،ولا تعجز واذا اصابک شیء ،فلا تقل : لو انی فعلت کذا، کان کذا و کذا، ولکن قل: قدر اللہ وماشاء فعل ، فان لو تفتح عمل الشیطان
’’مفید کام میں لگ کر اللہ سے مدد طلب کر،عاجز بن کر نہ بیٹھو، اگر کوئی مصیبت آپہنچے تو یوں مت کہو: اگر میں یوں کرلیتا تو یوں ہوجاتا، بلکہ یہ کہہ: جو اللہ نے چاہا اور تقدیر میں تھا وہ ہوگیا۔
یاد رکھو!یہ لفظ ’’لو‘‘ شیطانی عمل کے لئے دروازہ کھول دیتاہے ‘‘
دیکھئے!اس فرمان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مفید کاموں کی حرص کی ترغیب دی ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اللہ سے استعانت طلب کرنے اور سستی و کاہلی کو چھوڑ نے کا بھی حکم دیا ہے۔ نہ تو ماضی کی فکر میں لگ کر حسرت و یاس کی تصویر بن جائے اور ’’کاش‘‘ کی صدا ہی بلند کرتا رہے بلکہ سب کچھ تقدیر کے قلم کے سپرد کرکے حال کی جستجو میں لگ جائے۔
شادی اور …عورت:
ازدواجی زندگی میں عورت کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ وہ مرد کی مقابل ہے،اسی اہمیت کے پیش نظر ا س سے متعلق کچھ باتیں ذکر کی جاتی ہیں۔
بیوی کا انتخاب:
امام بخاری ؒ حضرت ابو ھریرہؓ سے روایت نقل کرتے ہیں :
تنکح المرأۃ لأربع
’’عورت سے چار وجوہات کی وجہ سے نکاح کیا جاتاہے ‘‘
لمالھا ولحسبھا ولجمالھا ولدینھا فاظفر بذات الدین
اول مال کی وجہ سے نکاح کیا جاتاہے ‘ کہ کوئی مالدار گھرانہ ہو تو لوگ نکاح کا پیغام بھیجتے ہیں ‘دوسری وجہ فرمائی کہ اس کے حسب نسب کی وجہ سے یعنی اونچے خاندان کی وجہ سے لوگ نکاح کرتے ہیں ‘ تیسری وجہ فرمائی کہ اس کی نیکی اور دینداری کی وجہ سے نکاح کیا جاتاہے اور فرمایاکہ میں تمہیں اس بات کی نصیحت کرتاہوں کہ تم اپنے لئے دین کی بنیاد پر رشتے تلاش کرو ۔