یہ تو بتاؤ کہ دنیا کی عورتوں میں سے بہترین عورت کون سی ہے ؟
کسی نے کوئی جواب دیا ‘کسی نے کوئی جواب دیا ۔
اسی دوران حضرت علی ؓ کسی کام سے گھر تشریف لے گئے‘ سیدہ فاطمۃ الزہراؓ کو بتایا کہ محفل میں تذکرہ ہورہا ہے کہ دنیا کی بہترین عورت کون سی ہے ؟ حضرت فاطمہؓ کہنے لگیں میں بتاتی ہوں کہ دنیا کی بہترین عورت کون سی ہے ؟
فرمانے لگی:
دنیا کی سب سے بہترین عورت وہ ہے جو نہ خود کسی غیر مرد کی طرف دیکھے اور نہ کوئی غیر مرد اس کی طرف دیکھ سکے ۔
حضرت علیؓ واپس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے اور عرض کیا :
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری اہلیہ نے دنیا کی سب سے بہترین عور ت کی پہچان بتائی ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
فاطمۃ بضعۃ منی
’’فاطمہ تو میرے جگر کا ٹکڑ اہے‘‘
اچھی بیوی …اہل اللہ کی نظر میں:
اللہ والے کہتے ہیں کہ اچھی بیوی میں چار صفات ہونی چاہیئں:
{} پہلی صفت یہ ہے کہ اس کے چہرے پر حیا ہو ، انسانی وجود میں حیا بنیادی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ جب چہرے پر حیا ہو تو دل بھی حیا سے لبریز ہوتا ہے۔مشہور مثل ہے :
Face is the index of mind
’’چہرہ انسان کے دل کا آئینہ ہوتا ہے‘‘
حضرت ابو بکر صدیق ؓ کا قول ہے :
’’مردوں میں حیا بہتر ہے لیکن عورت میں بہترین ہے‘‘
{2} دوسری صفت یہ ہے کہ اس کی زبان شیریں ہو ، یعنی اس کے الفاظ کانوں میں رس گھول دیں ‘ایسا نہ ہو کہ خاوند کو ہر وقت جلی کٹی سناتی رہے یا بچوں پر ہر وقت برستی رہے ۔
{3} تیسری صفت یہ ہے کہ اس کے دل میں نیکی ہو ، اگر عورت نیک سیرت ہو تو وہ اس دنیا کی سب سے بہترین متاع ہے‘ حضور صلی اللہ علیہ