کی تشکیل وتعمیر میں عورت کابہت بڑا حصہ ہے ،جب عہد نبوی اورعہد صحابہ رضی اللہ عنہم کامطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ازواج مطہرات اورصحابیات نے اسلام کی ترویج واشاعت کے لئے کیا گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔
حضرت صفیہ رضی اللہ عنہانے غزوہ خندق میں انتہائی بہادری اور پھرتی سے ایک یہودی کو ٹھکانے لگایا۔
غزوہ حنین میں حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا کس ولولہ سے خنجرلے کر نکلیں اور مجاہدانہ بہادری کا مظاہر ہ کیا ۔
حضر ت ام عمارہ رضی اللہ عنہا نے غزوہ احد میں جس جانثاری کا مظاہرہ کیا وہ تاریخ سے معمولی مناسبت رکھنے والوں سے بھی مخفی نہیں ۔
حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں جنگ یرموک کے دوران حضرت اسماء بنت ابی بکرؓ،حضرت ام ابانؓ،حضرت خولہ ؓ اور حضرت جویریہ رضی اللہ عنہن نے جوداد شجاعت حاصل کی، وہ تاریخ اسلام میں مسلمان خواتین کے درخشاں باب کا ایک تابناک حصہ ہے ۔
علمی کارناموںمیں بھی صحابیات کا بڑا نمایا ں کردار رہا،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے ’’۲۲۱۰‘‘اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہاسے ’’ ۳۷۸‘‘ احادیث مروی ہیں ،علاوہ ازیں حضرت عائشہ ،حضرت حفصہ حضرت ام سلمہ اور ام ورقہ نے پورا قرآن مجید حفظ کیا، خوابوں کی تعبیر میں حضرت اسماء بنت عمیس ؓ کا خاص شہرہ تھا،خطابات میں حضرت اسماء بنت سکن مشہور تھیں،طب اور جراحی میں حضرت رفیدہ اور ام عطیہ کو مہارت تھی۔
اسی طرح حضرت فاطمہ بنت خطاب کی تبلیغ پرحضرت عمر فاروق ؓ نے اسلام قبول کیا،حضرت ام حکیمؓ کی ترغیب پر حضرت عکرمہ مسلمان ہوئے ،حضرت ام سلیمؓ کی دعوت پر حضرت ابو طلحہ دائرہ اسلام میں داخل ہوئے اور ام شریک دوسیہ نے قریش کی عورتوں میں اشاعت اسلام کا مؤثر کا م کیا تھا۔
یہ ایک چھوٹا سا نمونہ ہے جو آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا ورنہ تاریخ اسلام اس قسم کی ان گنت مثالوں سے مالامال ہے ۔
………………
اسلام نے عورت کو زندگی گزارنے کے جو آداب دیئے ہیں ،ان آداب