ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
تھے ان کی ایک شخص نے دعوت کی کہنے لگے کہ کیا کھلا ئیگا ۔ اس نے کہا کہ کھیر حافظ جی نے پوچھا کہ کھیر کیسی ہوتی ہے ۔ اس نے کہا کہ سفید ۔ کہنے لگے سفید کسے کہتے ہیں ۔ اس نے کہا کہ جیسے بگلا ۔ کہا بگلا کیسا ہوتا ہے اب وہ سمجھائے کیسے ۔ اس نے سامنے بیٹھ کر اور ہاتھ موڑ کر سامنے کو کر دیا ۔ حافظ جی نے ہاتھ سے ٹٹول کر کہا کہ بھائی یہ تو بڑی ٹیڑھی کھیر ہے حلق سے کیسے اترے گی تو دیکھئے مناسبت نہ ہونے کی حالت میں جتنی قیل وقال کی حیقیت سے دور پڑتے گئے ۔ حافظ جی چاہیے تھا کہ حجت نہ کرتے کھالیتے ۔ مزہ آنے پر خود سمجھ میں آجاتا ۔ حضرت حاجی صاحب بہت ناخوش ہوتے تھے جو جھک جھک کرتا فرماتے تھے ۔ یہ کام تو کرنے کا ہے پھر خود معلوم ہوجائیگا ۔ اس وقت حضرت کافرمانا یوں ہی معلوم ہوتا تھا مگر اب قدرتی معلوم ہوتی ہے ۔ واقعہ : ایک شخص نے دریافت کیا کہ وقار وتکبر میں کیا فرق ہے ۔ ارشاد : کہا ں تکبر کہا وقار ۔ تکبر کہتے ہیں اپنے کو بڑا سمجھنا ۔ وقار کے معنی ہیں کہ ایسی حرکتیں نہ کرنا جو واقع میں خفیف ہوں اور وقار میں یہ نہیں کہ اوروں کو کمتر سمجھے ۔ بلکہ وقار تواضع کا شعبہ ہے جس قدر انکسار بڑھتا جائے گا ۔ سکون وسکوت کی شان بڑھتی جائے گی تواضع کے لئے وقار لازم ہےاور تواضع تکبر کی ضد ہے ۔ ارشاد َ: رجاء وہ معتبر ہے جس میں اسباب بھی جمع ہوں اور جس میں وہ اسباب جمع نہ ہوں وہ غرور ہے مثلا جو شخص کھیتی کرنا چاہے اور اس کے تمام اسباب کو جمع کرکے پھر امیدوار ہوکہ حق تعالٰٰی مجھ کو دیں تو رجاء معتبر ہے ۔ اور ایک شخص وہ ہے جس نے اسباب جمع نہیں کئے اور امیدوار بنے کہ اللہ تعالٰٰی مجھکو غلبہ دیں گے تو یہ غرور ہے ۔ بعض اہل لطائف نے بیان کیا ہے کہ رجاء مستلزم ہے عمل کو اگر عمل نہ ہوتو رجاء کو تحقق ہی نہ ہوگا ۔ ارشاد : جو شخص پر ہو تو اس میں بھی لوگوں کی دوحالتیں ہیں ایک تو یہ کہ اس کو نعمت سمجھ کر اس پر شکر کرے یہ تو مطلب ہے ۔ اور ایک یہ کہ اس پر ناز ہو یہ جہل ہے اس کو ایک مثال سے سمجھئے تو ناز کرسکتا ہے مگر تحویلدار نہیں کرسکتا ۔ بلک اس کو تو یہ اندیشہ لگا رہے گا کہ کہیں مجھ سے چھین نہ لے پس اسی طرح اگر کسی نعمت پر بندہ میں خوف کی کیفیت ہے کہ کہیں مالک اس نعمت کو سلب نہ کرلے تو یہ شکر ہے کہ یوں سمجھتا ہے کہ یہ اللہ تعالٰی کا عطیہ ہے ۔ ورنہ کبر ہے پھر امور سوچنے کے متعلق ہیں اول وہلہ میں سمجھ نہیں آتے ۔ عارفین کی حالت ایسے مواقع میں دیکھنے کے قابل ہوتی ہے ۔